افغانستان میں توہین مذہب کے الزام میں فیشن ماڈل گرفتار

   

کابل : افغان طالبان حکمرانوں نے ملک کے ایک معروف فیشن ماڈل اجمل حقی اور ان کے تین ساتھیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان تینوں پر مذہب اسلام اور مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی آیات کی توہین کا الزام عائد کیا گیا ہے۔افغانستان میں طالبان کے کنٹرول والی خفیہ ایجنسی نے دو روز قبل ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں معروف افغان ماڈل اجمل حقی ہتھکڑیوں میں جکڑے نظر آئے۔ اجمل حقی ملک میں اپنے فیشن شوز، یوٹیوب کلپس اور ماڈلنگ ایونٹس کی وجہ سے کافی معروف ہیں۔سوشل میڈیا میں بڑے پیمانے پر گردش کرنے والی ایک اور متنازعہ ویڈیو میں اجمل حقی کو اپنے ایک ساتھی غلام سخی کے ساتھ ہنستے ہوئے دکھایا گیا ہے، جبکہ ویڈیو میں غلام سخی عربی میں قرآنی آیات کی مزاحیہ انداز میں تلاوت کر رہے ہیں۔ان کی گرفتاری اسی متنازعہ ویڈیو کے بعد عمل میں آئی اور طالبان نے ان گرفتاریوں کے بعد حقی اور ان کے ساتھیوں کی ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں وہ ہلکے بھورے رنگ کے جیل کے لباس میں کھڑے ہیں اور طالبان حکومت اور مذہبی علما سے معافی مانگ رہے ہیں۔اس ویڈیو کے ساتھ ہی دری زبان میں ایک پیغام بھی پوسٹ کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی کو بھی قرآنی آیات یا پیغمبر اسلام کے اقوال کی توہین کرنے کی اجازت نہیں ہے