افغانستان میں شدید لڑائی ، فضائی حملے،امریکہ اصل مجرم : چین

   

قندھار،بیجنگ : افغانستان کے 2 جنوبی صوبوں میں شدید لڑائی ،فضائی حملوںمیں 109 طالبان ہلاک اور25 زخمی ہو گئے ہیں۔ افغان فوج کی205 ویں اتال کور نے ایک بیان میں کہا کہ افغان دارالحکومت قندھار شہر کے پولیس ضلع7 اور اس کے ہمسایہ مضافاتی ضلع دند میں افغان فضائیہ کی مدد سے ایک کلین اپ آپریشن کیا جس کے دوران 70 طالبان عسکریت پسند ہلاک اور 8 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ فضائیہ نے لشکرگاہ کے نواحی علاقے قلعہ بولان میں طالبان کے ایک اجتماع کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں39 طالبان ہلاک اور17 زخمی ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق2 اہم مقامی رہنما تازہ گل اور نہمون بھی مرنیوالوں میں شامل ہیں۔ دونوں صوبوں میں ادھر امریکہ نے کابل میں اپنا سفارتخانہ عارضی طورپر بند کرنے پر غور شروع کر دیا، اگر کابل میں امن وامان کی صورت حال زیادہ خراب ہوئی تو سفارت خانے کو عارضی طور پر بند کیا جاسکتا ہے۔ امریکی عہدیداروں نے مزید کہا کہ سفارت خانے میں تقریبا 4000 سفارت کار، کنٹریکٹرز اور دوسرے ملازمین شامل ہیں جن میں 1400امریکی شامل ہیں۔ امریکی سفارتخانہ عملے کے کچھ لوگوں کو امریکا بھیجنے، انہیں کم کرنے یا انہیں مکمل طور پر ملازمت سے ہٹانے پر بھی غور کر رہا ہے۔طالبان نے افغان پائلٹس کی ٹارگٹ کلنگ کی تصدیق کردی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پچھلے کچھ عرصے میں نشانہ بنا کر قتل کیے گئے افغان پائلٹس کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان پائلٹوں کی ٹارگٹ کلنگ کی تصدیق کی اور کہا کہ افغان پائلٹوں کو قتل کرنے کی پالیسی اس لیے اپنائی گئی کیونکہ وہ سب اپنے ہی لوگوں پر بمباری کرتے ہیں۔ چین نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا میں تیزی آنے کیساتھ ہی وہاں موجود 210 چینی شہریوں کو اپنے ملک واپس بلا لیا ہے۔ دو جولائی کو زیامن ایئر لائنز کا جہاز افغانستان میں پھنسے چینی شہریوں کو لے کر کابل سے چین کے شہر ووہان پہنچا۔