افغانستان میں عسکریت پسندوں نے جج کو مار ڈالا

   

کابل: افغانستان کے مغربی صوبہ ہرات میں طالبان عسکریت پسندوں نے ایک ابتدائی عدالت کے جج کو ہلاک کردیا۔ یہ بات ایک مقامی عہدیدار نے منگل کو کہی۔

صوبائی حکومت کے ترجمان جیلانی فرہاد نے میڈیاء کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کی دیر رات اس وقت پیش آیا جب طالبان عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے عبداللہ رحیم عظیمی کو ضلع انجیل کے شہری علاقے میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔

عظیمی ضلع انجیل کی ابتدائی عدالت کے چیف کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے ۔

ہفتے کے آخر میں جنوبی صوبہ قندھار کے ڈنڈ ضلع میں فائرنگ کے بعد دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

افغانستان کے آزاد انسانی حقوق کمیشن (اے آئی ایچ آر سی) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ، افغان شہری بدستور مسلح تنازعات کا شکار ہیں کیونکہ سن دو ہزار گیارہ میں تنازعات سے وابستہ واقعات میں 2،800 سے زیادہ شہری ہلاک اور 7،950 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔