افغانستان میں پُرتشدد کارروائیوں کیلئے طالبان ذمہ دار:اشرف غنی

   

کابل:افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری پر تشدد کارروائیوں کے لئے طالبان ہی ذمہ دار ہیں جس میں روزانہ سیکڑوں افغان مارے جاتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاک افغان سرحد پر واقع افغان مشرقی صوبہ خوست میں نو تعمیر شدہ بین الاقوامی ایئر پورٹ کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں افغان صدر نے باہمی نفاق افغانستان کے لئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں خانہ جنگی شروع ہوگئی تو طالبان کو مورد الزام ٹھہرایا جائے گا۔قبل ازیں افغان صدر اشرف غنی حکومتی وفد کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر خوست پہنچے جہاں انہوں نے نو تعمیر شدہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا باضابطہ افتتاح کیا۔اشرف غنی نے دبئی آنے والی براہ راست پرواز سے آنے والے مسافروں کو خوش آمدید کہا اور انہیں اور خوست کے عوام کو بین الاقوامی ایئر پورٹ کی تعمیر و تکمیل پر مبارک باد دی۔

دو سال قبل ٹرمپ سے کہا تھا کہ امریکہ افغانستان چھوڑ دے: اشرف غنی کا دعویٰ
کابل :افغان صدر اشرف غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ہی 2 سال پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے کہا تھا کہ امریکہ افغانستان چھوڑ دے۔اپنے ایک بیان میں اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ملک میں موجودہ تشدد کے ذمہ دار طالبان ہیں جس میں ہر روز 200 سے 600 افراد مارے جا رہے ہیں۔اشرف غنی کا کہنا تھا کہ طالبان سے پوچھا جانا چاہییکہ وہ اب کس لیے لڑ رہے ہیں اور اس سے کس کا فائدہ ہو گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان کے 85 فیصد علاقے پرکنٹرول حاصل کرلیا ہے۔