دوحہ میں پاک۔افغان وفود میں امن معاہدہ کیلئے مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے
دوحہ۔18 ؍اکتوبر ( ایجنسیز ) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا۔ جس میں پاکستان نے افغانستان میں کالعدم گروپوں کی موجودگی ناقابل قبول قراردیدی۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی سلامتی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دوحہ میں اہم مذاکرات میں بات چیت کا سلسلہ کل بھی جاری رہے گا۔ قطر ثالثی کا کردار نبھا رہا ہے۔ مذاکرات میں فریقین امن معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ آصف کر رہے ہیں۔مذاکرات کا مرکز افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کا خاتمے ہے ۔ پاک۔ افغان سرحد پر امن و استحکام کی بحالی پر بھی بات چیت جاری ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا لیکن افغان طالبان حکام سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ عالمی برادری سے کیے گئے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں۔ پاکستان نے افغان حکام پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے جائز سیکیورٹی خدشات دور کریں اور ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سمیت تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف قابل تصدیق کارروائی کریں۔ذرائع کے مطابق فریقین امن معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ معاہدے کے نکات فائنل ہونے کے بعد باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔قطر میں جاری مذاکرات تک جنگ بندی میں توسیع کی بھی اطلاع ہے۔دونوں ممالک بات چیت کے ذریعہ پر امن حل کی مساعی کررہے ہیں ۔ ترجمان کے مطابق پاکستان نے قطر کی ثالثی کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ مذاکرات خطہ میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے معاون ثابت ہوں گے اور دونوں ممالک کے تعلقات استوار اور مستحکم ہونگے ۔