کابل : افغانستان میں اقتصادی بحران سمیت مختلف وجوہات کی وجہ سے 400 سے زیادہ خانگی اسکول بند ہو گئے ہیں۔ٹیلی ویژن چینل طلوع نیوز نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں یہ معلومات دی۔رپورٹ میں ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ اسکولز کے رکن ذبیح اللہ فرقانی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ غربت کی وجہ سے بہت سے طلباء نے اسکول چھوڑ دیا، جبکہ 6ویں سے 12ویں جماعت کی لڑکیاں موجودہ پابندی کے تحت کلاسوں میں نہیں جا سکتیں۔طالبان کے زیر انتظام ایڈمنسٹریشن کے چیف ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مبینہ طور پر کہا کہ لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی مذہبی وجوہات کی بنا پر لگائی گئی ہیں۔اس سے قبل وزارت تعلیم نے کہا تھا کہ چھٹی جماعت سے اوپر کی طالبات کے اسکول جانے پر پابندی عارضی ہے ۔