جنیوا ۔ عالمی ادارے کے فلاحی سرگرمیوں کے ادارے کے سربراہ نے اس پر دکھ کا اظہار کیا ہے کہ ہم افغانستان میں معاشی تباہی ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، لیکن اسے روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دراصل یہی وقت ہے کہ بین الاقوامی برادری فوری اور مؤثر اقدام کرے، ورنہ اس کے بعد بہت دیر ہو چکی ہو گی۔ مارٹن گرفتھ نے جمعرات کو ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عطیہ دہندگان ملکوں کو چاہیے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان عوام کو ہنگامی امداد دینے کے علاوہ تعلیم، صحت، بجلی کی بنیادی سہولتوں کو جاری رکھنے اور سرکاری ملازمین کو تنخواہ دینے میں مدد کے ساتھ ساتھ معیشت میں نقدی فراہم کریں تاکہ بینکاری کا نظام چل پڑے جو اس وقت بالکل بند پڑا ہے۔ بقول ان کے، ہم معاشی تباہی ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، جس میں ہر روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔