افغانستان کے ریستوران میں روبوٹ ویٹرس کا نسوانی حلیہ سب کی توجہ کا مرکز

   

کابل ۔ 14 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کی ایک ریستوران میں پہلی بار ایک خاتون روبوٹ ویٹرس کی خدمات کو متعارف کرایا گیا ہے جہاں ہر میز پر بیٹھا ہوا گاہک اس کی حرکات و سکنات کو حیرت و استعجاب سے دیکھتا ہے۔ خصوصی طور پر اس وقت جب حاتون روبوٹ افغانستان کی مقامی زبان داری میں تھینک یو کہتی ہے جو پشتو کے علاوہ افغانستان کی دوسری اہم زبان ہے۔ اس موقع پر ریستوران کے منیجر محمد رفیع شیرزاد نے بتایا کہ انسانی خدوخال رکھنے والی خاتون روبوٹ کو جاپان سے منگوایا گیا ہے اور اس کا ڈیزائن کچھ اس انداز سے تیار کیا گیا ہے جیسے کوئی خاتون حجاب پہنے ہوئے ہو۔ گذشتہ ماہ ریستوراں کے افتتاح کے بعد محض خاتون روبوٹ کی وجہ سے گاہکوں کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان میں ایسے لوگوں کی اکثریت ہے جنہوں نے حقیقت میں روبوٹ نہیں دیکھا۔ خصوصی طور پر بچے اس وقت بہت خوش ہوجاتے ہیں جب خاتون روبوٹ انکی میز پر ان کی آرڈر کی ہوئی اشیاء لاکر رکھتی ہے۔