برلن ؍ کابل ۔ 31 اکٹوبر (ایجنسیز) جرمن حکومت کی تبدیلی کے بعد سے تیسری بار آبادکاری کیلئے منظور شدہ افغانوں کا ایک گروپ پاکستان سے جرمنی آ گیا ہے۔اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود ڈی پی اے کے صحافی کے مطابق یہ گروپ تجارتی پرواز پر سفر کر رہا ہے جو جرمنی جانے سے پہلے استنبول میں ایک مختصر قیام کرے گی۔خصوصاً کمزور اور غیر محفوظ طبقات کیلئے جرمنی میں داخلے کی سکیموں کے تحت اہل افغانوں کے سابقہ گروپوں کو ہینوور لے جایا گیا اور بعد میں ملک کے مختلف حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔جرمن وزارتِ داخلہ نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ داخلے کیلئے منظور شدہ تمام افغانوں کو ملک میں داخلے سے پہلے مکمل سکریننگ اور سکیورٹی چیکنگ سے گذرنا ہو گا۔متعدد افغان خاندان مہینوں یا سالوں سے اسلام آباد سے نکلنے کا موقع ملنے کے انتظار میں وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ قدامت پسندوں کی زیرِ قیادت جرمنی کی اتحادی حکومت نے مئی میں خصوصاً کمزور افغان طبقات کیلئے دوبارہ آبادکاری کا پروگرام معطل کر دیا تھا۔اس سکیم میں جرمن اداروں کا سابق مقامی عملہ اور ان کے رشتہ داروں اور طالبان کے ظلم و ستم کے خوفزدہ افراد مثلاً وکلاء اور صحافیوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔بعض افغانوں کو معطلی کے باوجود بھی ویزے جاری ہو رہے ہیں جنہوں نے اپنے داخلے کے حق کیلئے جرمن عدالتوں میں دائر مقدمات میں کامیابی حاصل کی۔ کئی کیسز کو امدادی گروپ کابل ایئرلفٹ کی مدد حاصل ہے۔