مستقل جنگ بندی اور موجودہ نظام حکمرانی کے تحفظ کیلئے حکومت کا زور: مذاکرات غلام فاروق
دوحہ :افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا اگلا دور 5 جنوری سے قطر میں شروع ہورہا ہے، افغان حکومت کی جانب سے ملک میں مستقل جنگ بندی اور آئندہ حکومت سے متعلق امور پر بات چیت کیے جانے کا امکان ہے۔حکو مت کے مذاکرات کار غلام فاروق مجروح کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کے مذاکرات کار مستقل جنگ بندی اور موجودہ نظام حکمرانی کے تحفظ کے لیے زور دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے مابین امن بات چیت کا نیا دور خلیجی ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کل منگل 5جنوری سے شروع ہو گا۔ نئے مذاکراتی دور کے باوجود ہندوکش کی اس ریاست میں طالبان کے مسلح حملوں میں تاحال کوئی کمی نہیں آئی۔ کابل حکومت اور طالبان کے مابین اس انٹرا افغان مذاکرات میں گزشتہ کئی ماہ کے دوران اب تک کوئی بڑی پیشرفت دیکھنے میں نہیں آئی۔ بتایا گیا ہے کہ کل شروع ہونے والی بات چیت میں کابل حکومت کے مذاکرات کار ملک میں مستقل جنگ بندی اور 2001 میں طالبان حکومت کی برطرفی کے بعد متعارف کرائے گئے موجودہ نظام حکومت کے تسلسل پر زور دیں گے۔ حکومتی مذاکرات کار نے بتایا کہ یہ بات چیت انتہائی پیچیدہ اور صبر آزما ثابت ہو سکتی ہے۔