اسلام آباد : ہندوستان بھی اب پاکستان میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے میں کود پڑا ہے۔ پاکستان نے اسے ’بدقسمتی‘ قرار دیا ہے۔ اغوا کے اس واقعہ کی وجہ سے اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعلقات میں مزید تلخی پیدا ہو گئی ہے۔ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے کہا کہ اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا کر لیا جانا ‘انتہائی افسوس ناک‘ واقعہ ہے اور پاکستان نے متاثرہ لڑکی کے بیانات کوجھْٹلا کر ‘ایک نئی پستی‘ کا ثبوت دیا ہے۔خیال رہے کہ افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی 26 سالہ بیٹی سلسلہ علی خیل کو گزشتہ جمعے کے روزاسلام آباد میں مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا۔ نامعلوم افراد نے ان کے ساتھ مبینہ طورپر بدسلوکی کی اور انہیں مارا پیٹا۔پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سلسلہ علی خیل کے اغوا کے معاملے کو ‘سازش’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی اغوا نہیں تھا بلکہ یہ انٹرنیشنل ریکٹ اور سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا،’’میں آپ کو اور پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں یہ انٹرنیشنل ریکٹ ہے، یہ انٹرنیشنل سازش ہے، یہ را کا ایجنڈا ہے، را نے ساری دنیا میں یہ بات پھیلائی ہے۔‘‘ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے جمعرات کے روز معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ گو یہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان کا معاملہ ہے لیکن ’’پاکستان کے وزیر داخلہ نے اس میں ہندوستان کو بھی گھسیٹ لیا ہے۔
میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ، ان کے اپنے معیار کے لحاظ سے بھی، متاثرہ کے بیان کی تردید کرکے، پاکستان ایک نئی پستی تک گر گیا ہے۔”ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور وہاں تعینات اہلکاروں کی سلامتی کا سوال ہے تو ’’میں سکیورٹی سے متعلق اقدامات کی تفصیلات میں نہیں جاوں گا۔”