کابل: افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پنج شیر کی فتح کا آج اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان میں اب جنگ کا دور ختم ہوگیا اور توقع ہے کہ اگلے چند دنوں میں نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان بھی کردیا جائے گا ۔ مجاہد نے یہ اطلاع دارالحکومت کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دی۔ انہوں نے خطاب میں پنج شیر کی فتح کا اعلان کیا اور کہا کہ دشمن کا آخری گڑھ بھی فتح کرلیا گیا اور اس دوران کوشش کی گئی کہ پنج شیر کے عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ پنج شیر پر امارت اسلامیہ کا مکمل قبضہ ہوچکا ہے ۔ پنج شیر بالآخر ملک کا 34 واں اور طالبان کے کنٹرول میں آنے والا آخری صوبہ بن گیا ہے۔ تاہم مزاحمتی قوتوں نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔طالبان ترجمان نے کہاکہ پنج شیر کا گورنر اور ڈپٹی گورنر بھی پنج شیر سے ہی ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں اب جنگ کا دور ختم ہوگیا، ہمارے عوام اب مزید جنگ نہیں چاہتے اور ہم بھی یقین دہانی کراتے ہیں کہ پنج شیر کے عوام کے ساتھ کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی۔ امارت اسلامیہ افغانستان میں امن و امان سے متعلق ذیبح اللہ مجاہد نے کہا کہ خصوصی فورسز تشکیل دی گئی ہیں جو امن و امان قائم کررہی ہیں اور جلد ان فورسز کیلئے یونیفارم کا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے امن و امان سے متعلق کہا کہ افغانستان میں اب ہوائی فائرنگ کرنے پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن قائم ہوچکا ہے ، طالبان عوامی مسائل کے حل کیلئے دن رات کام کررہے ہیں ۔ آنے والے دنوں میں بہترین سہولتیں دیں گے ، امید ہے عوام جلد ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے ۔دوسری طرف بین الاقوامی میڈیا نے بھی پنج شیر پر طالبان کے قبضہ کی اطلاع دی ہے ، تاہم کہا گیا ہے کہ مکمل صوبے کے کنٹرول کی خبر کی ابھی آزادانہ توثیق نہیں ہوسکی ہے ۔یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ پنج شیر پر کنٹرول حاصل کرلینے کے بعد طالبان نے وہاں کئی ٹینک اور دبابے بھی اپنے قبضے میں کرلئے ہیں۔پنج شیر میں طالبان کی فتح کے دعوؤں پر کابل میں جشن منایا گیا، یہاں زبردست فائرنگ کرتے ہوئے پنج شیر کی کامیابی کا جشن منایا گیا، تاہم طالبان نے اس طرح کی فائرنگ سے گریز کی اپیل کی ہے ۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ فائرنگ کرکے خوشی کا اظہار کرنے کی بجائے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جانا چاہئے ۔