کابل : طالبان کے ساتھ مذاکرات کیلئے افغان حکومت کی ٹیم کی ایک رکن فوزیہ کوفی کابل میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہو گئی ہیں۔ ہفتہ کے روز نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں فوزیہ کوفی کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ افغان حکام نے خواتین کے حقوق کی ممتاز وکیل فوزیہ کوفی پر حملے کو ’قاتلانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔ قومی مصالحتی اعلیٰ کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجرموں کی گرفتاری اور حملے کے پیچھے مقاصد کا پتا لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خواتین کے حقوق کی وکیل فوزیہ کوفی کا فوری طور پر بیان سامنے نہیں آیا لیکن ان کے فیس بک پر شائع کی گئی پوسٹ کے مطابق کوفی کو دائیں بازو پر چوٹیں آئی ہیں لیکن کوئی جان لیوا زخم نہیں آیا۔