تلنگانہ میں 60 لاکھ اسکولی طلبا زیر تعلیم ۔ بہتر سہولیات فراہم کرنے حکومت کے اقدامات ۔ یوم اطفال تقریب سے اے ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد 14 نومبر(سیاست نیوز) ریاست کے رہائشی اسکولوں میں سمیت غذاء کی فراہمی اور طلبہ کے متاثر ہونے پر ہاسٹل انتظامیہ کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور جیل پہنچایا جائے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج لعل بہادر اسٹیڈیم میں یوم اطفال کے موقع پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت سے رہائشی اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کیلئے غذاء اور کاسمیٹکس چارجس میں 40 فیصد اضافہ کیاگیا ۔ اس کے بعد فیصلہ کیاگیا کہ طلبہ کے ڈائیٹ اور کاسمٹکس چارجس کے بجٹ کی اجرائی گرین چیانل سے کی جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ ریاست میں طلبہ کو وہ چاول بطور غذاء فراہم کئے جائیں گے جو چاول چیف منسٹر اور وزراء استعمال کرتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے رہائشی اسکولوں و سرکاری اسکولوں کے مڈ ڈے میل میں باریک چاول کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے اور جلد اس پر عمل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کا طلبہ کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد اقدامات کی منصوبہ ہے اور جلد ان پر عمل کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں 60لاکھ اسکولی طلبہ زیر تعلیم ہیں جن میں ریاست کا مستقبل ہے۔ ان طلبہ میں مستقبل کے ڈاکٹرس‘ انجنیئر‘ سیاستداں و چیف منسٹر و عوامی نمائندے موجود ہیں ۔ چیف منسٹر نے طلبہ سے استفسار کیا کہ کیاکبھی ان سے کسی چیف منسٹر نے اس طرح ملاقات کی ہے اور ان سے تبادلہ خیال کیلئے ایک جگہ جمع کیا ہے! انہوں نے بتایاکہ حکومت سے طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور صلاحیتیں پیدا کرنے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ حکومت نے نوجوانوں کے مستقبل کو بہتر بنانے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے قیام کو یقینی بنایا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ اتنی زور سے تالیاں بجائیں کہ ان کی تالیوں سے سابق چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ جو کہ اپنے فارم ہاؤز میں نیند کی آغوش میں ہیں ان تک ان تالیوں کی آواز پہنچے۔ چیف منسٹر نے سابق وزیر کے ٹی راما راؤ پر بالواسطہ تنقید میں کہا کہ شراب اور منشیات کے ساتھ تہواروں پر پکڑے جانے والوں کو سزاء دی جائے گی۔ انہوں نے طلبہ کو مستقبل کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا اور کہاکہ وہ تعلیم پر توجہ مرکوز کریں اور بہتر نشانات سے کامیابی کی کوشش کر یں۔ انہوں نے طلبہ کو ریاست کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سے بہتر سہولتوں کی فراہمی کی کوشش کی جار ہی ہے اور انہیں یقین ہے کہ طلبہ تلنگانہ کا نام روشن کریں گے۔چیف منسٹر نے کہا حکومت نے بجٹ میں 7 فیصد حصہ تعلیم کیلئے مختص کیا ہے ۔ محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر کہا کہ حکومت نے اقتدار حاصل کرنے کے اندرون10 ماہ 35ہزار اساتذہ کے تبادلوں کو مکمل کیا ہے اور ڈی ایس سی کے ذریعہ اساتذہ کے تقرر کو بھی مکمل کرلیا ہے۔ حکومت نے سرکاری اسکولوں میں مفت بجلی کی سربراہی کا فیصلہ کیا تاکہ برقی مسائل کا سرکاری اسکولوں کو سامنا نہ رہے۔ چیف منسٹر نے ریاستی جامعات میں تقررات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ سابقہ حکومت نے جامعات کو کمزور کردیا تھا لیکن کانگریس نے اقتدار حاصل کرنے کے بعد جامعات میں وائس چانسلرس کے تقررات کے ذریعہ یونیورسٹی کے اختیارات کو حوالہ کرنے اقدامات کئے ۔ انہو ںنے کہا کہ سرکاری اسکولوں کی حالت کو بہتر بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور حکومت اس کو پورا کرنے کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے ریاست کے خانگی اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 36 لاکھ 11 ہزار طلبہ خانگی اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ انہو ںنے منتخبہ عوامی نمائندوں کو مشورہ دیا کہ وہ سرکاری اسکولوں کا دورہ کرکے ان کی حالت کے متعلق آگہی حاصل کریں۔ انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ طلبہ میں منشیات کے متعلق شعور بیدار کریں اور انہیں اس سے محفوظ رہنے کی ترغیب دے کر ان کے مستقبل کو تابناک بنائیں۔3