افراد خاندان کا احتجاج
مدہول /11 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )اقامتی جو نیئر کالج مدہول ایک طالب علم نے پھا نسی لیکر خود کشی کرلی جس پر اس کے عزیز اور رشتہ داروں نے راستہ روکو احتجاج کر تے ہوئے ٹرافیک مسدود کر دی جس کے سبب ٹرافیک 1 گھنٹے سے زائد مسدود رہی تفصیلات کے بموجب جے گنگا دھر عمر 16 سالہ ولد سائی ناتھ متوطن مدگل دو دن قبل اپنے گھر پہنچا تھا اور اس کے والد نے امتحان قریب ہو نے کے سبب ایک دن قبل ٹی ایس ڈبیلو آر جو نیئر کالج مدہول میں چھوڑ کر گئے دوسرے دن صبح ناشتہ کے بعد جے گنگا دھر لا پتہ تھا کالج انتظامیہ نے امتحان میں شرکت نہ ہو نے پر چھان بین کی جس پر وہ کالج سے متصل پہاڑ کے دامن میں ایک درخت سے لٹکی ہوئی اس کی نعش دستیاب ہوئی جس پر کالج انتظامیہ نے مدہول ایس آئی کو اطلاع دی جس پر مدہول ایس آئی مقام حادثہ پہنچ نعش کا پنچنامہ کر تے ہوئے سرکاری دواخانہ بھینسہ منتقل کیا بعد ازاں اس کے رشتہ داروں نے کالج انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے راستہ روک دیا جس کے سبب کافی دیر تک ٹرافیک مسدود رہی جس کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی بھینسہ نرسنگ رائو ، مدہول سرکل انسپکٹر اجے بابو ، مدہول ایس آئی اشوک کے علاو ہ تا نور ایس آئی راجننا ، باسر ایس آئی کے راجو نے احتجاجیوں کو سمجھا تے ہوئے احتجاج کو ختم کر نے کی بات کہی جس پر احتجاجیوں نے کہاکہ جے گنگا دھر کی موت پر غیر جانبدارنہ تحقیقات کی جائے اور ان کے خاندان والوں کو ایک سرکاری ملازمت اور 20 لا کھ روپئے حکو مت سے دینے کا مطالبہ کیا جس پر ڈی ایس پی نے انھیں سمجھا کر راستہ کو بحال کروایا مدہول پولیس کے مطابق جے گنگا دھر دو دن قبل اپنے مکان پہنچا تھا امتحان ہونے کے سبب اس کے والد اس کو کالج چھوڑنے کیلئے اسرار کیا جس پر طالب علم نے والد سے چپل دلوانے کی درخواست کی لیکن والد نے اس کو بعد میں دلوانے کا تیقن دیکر کالج چھوڑ گیا دوسرے دن اس کی نعش ایک درخت سے لٹکی ہوئی پا ئی گئی مدہول پولیس نے ایک کیس درج رجسٹر کر تے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا بعد پوسٹ مارٹم نعش کو ورثہ کے حوالے کردیا گیا ۔