اقلیتوں کو مودی پر پورا بھروسا، ہجومی قتل کی تحقیقات ریاستوں کی ذمہ داری: نقوی

   

بی جے پی کے خلاف اقلیتوں کی نفرت ختم ہونے کیلئے 7 سال بھی ناکافی

نئی دہلی۔23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباق نقوی نے کہا کہ اقلیتوں کے ذہنوں میں 70 سال سے بی جے پی کے خلاف نفرت بھری جاری ہے۔ یہ ان کے ذہنوں سے 70 دنوں یا سات سال میں بھی نکل نہیں پائے گی۔ نقوی نے کہا کہ اقلیتیں نریندر مودی کی حکومت میں اپنے آپ کو بالکل محفوظ تصور کرتی ہیں کیوں کہ مودی کی قیادت نے نہ تو کسی قسم کی اس معاملے میں سیاست کی ہے اور نہ ووٹوں کے لیے اقلیتوں کا استحصال کیا ہے بلکہ کسی امتیاز کے بغیر سب کو ترقی کے مواقع فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی آبادی پر قابو پانے کی شدید کوشش کو کسی مذہبی چشمہ سے نہ دیکھا جائے۔ حکومت عام بیداری کے ذریعہ اسے استحکام دینا چاہتی ہے۔ ایمرجنسی جیسا طریقہ اختیار کرنا نہیں چاہتی جسے کانگریس نے اختیار کیا تھا۔ ایک ترقی پذیر معیشت بڑھتی ہوئی آبادی کے دھماکے کو نظرانداز نہیں کرسکتی۔ بیداری کی ضرورت ہے اور سماج کو اس سلسے میں حساس بنانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی گھٹ چکی ہے جو لوگ اسے فرقہ پرستانہ زاویے سے دیکھتے ہیں انھیں اس کا علم نہیں ہے۔ انھوں نے راجستھان میں ہجومی قتل کے تمام ذمہ داروں کی رہائی کے بارے میں کہا کہ نظم و نسق ریاستوں کا مسئلہ ہے اور یہ ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قسم کے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔ نقوی سے جب دریافت کیا گیا کہ کیا طلاق ثلاثہ کے بعد اقلیتوں میں مودی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے؟ نقوی نے اس بارے میں بتایا کہ طلاق ثلاثہ، دفعہ 370، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی یہ سب اصلاحی اقدامات تھے۔ ان کا مقصد شہرت حاصل کرنا نہیں تھا۔ انھوں نے بتایا کہ اقلیتیں مودی پر پورا بھروسا کرتی ہیں۔