فنڈس کی اجرائی کا تیقن، اُردو اکیڈیمی سے 173 اساتذہ کو ایوارڈس، اہم شخصیتوں کی شرکت
حیدرآباد 19 اگست (سیاست نیوز) وزیر اقلیتی بہبود اے لکشمن کمار نے کہاکہ تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے سنجیدہ ہے اور چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اقلیتی بہبود کی اسکیمات کیلئے درکار بجٹ کی اجرائی کا تیقن دیا ہے۔ وزیر اقلیتی بہبود آج تلنگانہ اُردو اکیڈیمی کی جانب سے بیسٹ اُردو ٹیچر ایوارڈ کی پیشکشی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ سال 2022ء اور 2023ء کے منتخب اساتذہ کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈس پیش کئے گئے۔ 2 برسوں میں جملہ 173 اُردو اساتذہ کا انتخاب عمل میں آیا جنھیں بھارتیہ ودیا بھون میں بیسٹ اُردو ٹیچر ایوارڈ کے تحت 25 ہزار روپئے اور توصیف نامہ پیش کیا گیا۔ صدرنشین تلنگانہ اُردو اکیڈیمی طاہر بن حمدان، صدرنشین اقلیتی کمیشن طارق انصاری، صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ عظمت اللہ حسینی، صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن عبیداللہ کوتوال، صدرنشین تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی فہیم قریشی، سکریٹری اقلیتی بہبود بی شفیع اللہ، سکریٹری ڈائرکٹر اُردو اکیڈیمی سجاد علی اور دیگر عہدیدار شریک تھے۔ وزیر اقلیتی بہبود نے اُردو زبان کی ترقی اور تلنگانہ کی گنگا جمنی تہذیب کا ذکر کیا اور کہاکہ کریمنگر میں اُن کے مکان سے متصل مسلمانوں کے مکانات ہیں اور عید اور تہواروں کے موقع پر ایک دوسرے میں خصوصی ڈشس اور مٹھائی کا تبادلہ عمل میں آتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ حکومت اُردو میڈیم اسکولوں میں بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر سہولتوں کو بہتر بنانے کے لئے فنڈس جاری کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ اُردو میڈیم طلبہ کے بہتر مستقبل کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی ہمیشہ اقلیتوں کے ساتھ رہی۔ اندرا گاندھی سے لے کر ریونت ریڈی تک ہر کسی نے اقلیتوں کی بھلائی کے لئے مساعی کی ہے۔ اُنھوں نے ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات کی فراہمی کا حوالہ دیا اور کہاکہ تحفظات کے نتیجہ میں مسلم طلبہ ڈاکٹرس اور انجینئرس بن رہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ایس سی اور ایس ٹی طبقات کے ساتھ اُنھیں اقلیتی بہبود کی ذمہ داری دی گئی ہے اور ذمہ داری کی تکمیل کے لئے ہر ممکن مساعی کررہے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ حکومت کے علاوہ مرکز سے فنڈس کے حصول کا تیقن دیا ہے۔ لکشمن کمار نے کہاکہ اقلیتی بہبود کی اسکیمات کے لئے بجٹ کی اجرائی کوئی مسئلہ نہیں ہے اور اسکالرشپ اور فیس باز ادائیگی کے بقایہ جات کی اجرائی کے لئے چیف منسٹر اور وزیر فینانس سے نمائندگی کی گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ اقلیتی اقامتی اسکولس میں داخلوں کے لئے غیرمعمولی مانگ دیکھی گئی ہے۔ معیاری تعلیم اور بہتر انفراسٹرکچر کے نتیجہ میں اقلیتی اسکولوں میں بچوں کے داخلہ کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اقلیتی بہبود نے تیقن دیا کہ اقلیتی اسکیمات پر مؤثر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود بی شفیع اللہ نے اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر عمل آوری کا احاطہ کیا اور کہاکہ تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے اقدامات کررہی ہے۔ اُنھوں نے اُردو میڈیم اسکولوں کی بہتر کارکردگی کی ستائش کی اور اُردو میڈیم اساتذہ کے رول کو سراہا۔1