اقلیتوں کی حقیقی ترقی کیلئے چیف منسٹر سنجیدہ

   

حکومت پر بی آر ایس کے تبصرے کی مذمت، کانگریس ضلع سکریٹری سراج قادری کی پریس کانفرنس

محبوب نگر ۔ 7 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بی آر ایس کا صفایا ہوچکا ہے۔ اس کے وجود کو باقی رکھنے کے لئے بی آر ایس لیڈر و سابق ٹی ایم ایف سی چیرمین امتیاز اسحق غیر ضروری بیان بازی کررہے ہیں۔ سراج قادری ضلع جنرل سکریٹری کانگریس کمیٹی ہفتہ کے دن ضلع کانگریس دفتر میں دیگر قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس میں مخاطب تھے۔ انہوں نے کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر امتیاز اسحق کے تبصرے کی مذمت کی۔ انہوں نے پوچھا کہ 10 سالہ دور میں بی آر ایس نے اقلیتوں کے لئے کیا کیا؟ 2014 کے انتخابات کے موقع پر شاد نگر میں سابق چیف منسٹر کے سی آر نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا۔ 12 فیصد تو دور کی بات پہلے ہی سے کانگریس کی فراہم کردہ 4 فیصد تحفظات پر عمل آوری تک نہیں کرسکے۔ ریزیڈنشیل اسکولس کا قیام بظاہر اچھا قدم تھا لیکن اس کا مقصد ہی فوت ہوگیا کیونکہ اسکولس کے تقررات میں ایجنسیوں کے ذریعہ رشوت حاصل کرتے رہے ہیں۔ کانگریس حکومت اس کی اصلاح کرے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیف منسٹر اور مقامی ایم ایل اے ینم سرینواس ریڈی اقلیتوں کی حقیقت ترقی کے لئے سنجیدہ ہیں۔ شادی خانہ کی تعمیر کے لئے 25 کروڑ کا تخمینہ روانہ کردیا گیا ہے جبکہ بی آر ایس کے 10 سالہ اقتدار میں کبھی شادی خانہ یاد نہیں آیا۔ عیدگاہ وقف رحمانیہ کے لئے بھی کوئی فنڈ جاری نہیں کیا گیا جبکہ وقف رحمانیہ عیدگاہ کو سہولتوں سے آراستہ کرنے کے لئے ایک کروڑ کا تخمینہ بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سابق وزیر وی سرینواس گوڑ نے پیرلامری روڈ پر مسلم قبرستان کے لئے پروسیڈنگ دی تھی لیکن اراضی نہیں دی گئی۔ اقلیتوں کے ساتھ مذاق تھا۔ کانگریس نے مولا علی پہاڑ پر مسلمانوں کے مطالبے پر پانچ ایکڑ اراضی قبرستان کے لئے منظور کی ہے۔ پریس کانفرنس میں خواجہ عظمت علی، شاہ فیصل، محمد فہیم، محمد اکبر، محمد اویس و دیگر موجود تھے۔