حج کمیٹی کے آؤٹ سورسنگ ملازمین 3 ماہ کی تنخواہ سے محروم، 1.6 کروڑ کا قرض باقی، اُردو اکیڈیمی کے 26 کروڑ سرکاری خزانہ میں واپس
حیدرآباد 27 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے اقلیتی بہبود کے اداروں کو بجٹ 2023-24 ء کے تحت پہلے سہ ماہی کی رقم جلد جاری کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ اقلیتی اداروں کے صدورنشین نے بجٹ کی عدم اجرائی کے سبب اسکیمات پر عمل میں دشواریوں سے چیف منسٹر آفس کو واقف کرایا۔ اُنھوں نے محکمہ فینانس کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کرکے جاریہ سال بجٹ کے پہلے سہ ماہی کے بارے میں نمائندگی کی۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر ریونت ریڈی جن کے پاس اقلیتی بہبود کا قلمدان ہے، اُنھوں نے محکمہ فینانس کو اقلیتی اداروں کی اسکیمات کے لئے درکار بجٹ کی اجرائی کی ہدایت دی۔ تلنگانہ حج کمیٹی، اُردو اکیڈیمی و اقلیتی فینانس کارپوریشن کو اسکیمات پر عمل آوری میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے نتیجہ میں محکمہ فینانس نے بجٹ جاری نہیں کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی 6 ضمانتوں پر عمل آوری کے لئے درکار بجٹ کے پیش نظر محکمہ فینانس نے دیگر اخراجات کے بجٹ کی اجرائی کو روک دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ حج کمیٹی کیلئے بجٹ میں 2 کروڑ روپئے منظور کئے گئے۔ عازمین حج کے انتظامات کے سلسلہ میں مزید 2 کروڑ کی اجرائی کا فیصلہ کیا گیا۔ حج 2024 ء کے کیمپ اور دیگر انتظامات پر حج کمیٹی نے تقریباً 3.5 کروڑ خرچ کئے ہیں۔ سابق میں حج کمیٹی نے اخراجات کی تکمیل کے لئے اُردو اکیڈیمی سے ایک کروڑ قرض حاصل کیا تھا جو آج تک ادا نہیں کیا گیا۔ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کو حج کمیٹی تقریباً 10 لاکھ روپئے باقی ہے۔ خادم الحجاج کی روانگی کے سلسلہ میں گزشتہ سال حج کمیٹی آف انڈیا کو 60 لاکھ کی ادائیگی باقی ہے۔ بجٹ کی عدم اجرائی کے نتیجہ میں کمیٹی کے روز مرہ کے اخراجات میں دشواری کا سامنا ہے۔ حج کمیٹی کے صدرنشین نے حکومت سے 5 کروڑ روپئے کی اجرائی کی درخواست کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انٹرنیٹ کا بِل گزشتہ 6 ماہ سے ادا نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ کنکشن کٹ کردیا گیا تھا تاہم کسی طرح بقایہ کا کچھ حصہ ادا کرتے ہوئے انٹرنیٹ کنکشن بحال کیا گیا۔ حج کمیٹی کی گاڑیوں کو ڈیزل کے بقایہ جات 60 ہزار سے تجاوز کرچکے ہیں اور متعلقہ پٹرول پمپ حکام نے ڈیزل کی اجرائی سے انکار کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بجٹ کی کمی کے سبب حج کمیٹی کے آؤٹ سورسنگ ملازمین کو گزشتہ 3 ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی گئی۔ دوسری طرف محکمہ فینانس نے گزشتہ مالیاتی سال کی تکمیل پر اُردو اکیڈیمی کے بجٹ میں شامل 26 کروڑ 80 لاکھ 85 ہزار 513 روپئے سرکاری خزانہ میں واپس کردیئے ہیں۔ یہ رقم اُردو گھر، شادی خانوں کی تعمیر اور فروغ اُردو زبان اسکیمات کے تحت موجود تھیں۔ عدم خرچ کے سبب محکمہ فینانس نے یہ خطیر رقم اُردو اکیڈیمی سے واپس لے لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جاریہ سال بجٹ میں اُردو اکیڈیمی کے لئے اسکیمات کے تحت 6.82 کروڑ مختص کئے گئے لیکن ابھی تک پہلے سہ ماہی کا بجٹ جاری نہیں کیا گیا۔ اُردو اکیڈیمی کی کئی اسکیمات پر عمل آوری میں دشواری ہورہی ہے۔ اُردو اساتذہ کو انعامات کا اعلان کرتے ہوئے کاغذی چیک حوالے کئے گئے لیکن ایک سال گزرنے کو ہے آج تک اُن کے اکاؤنٹ میں رقم جمع نہیں کی گئی۔ صدرنشین اُردو اکیڈیمی کی نمائندگی پر محکمہ فینانس نے اندرون 2 یوم پہلے سہ ماہی کے تحت 1.70 کروڑ کی اجرائی سے اتفاق کیا ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے صدرنشین نے بھی جاریہ اسکیمات کے بجٹ کے لئے چیف منسٹر کو توجہ دلائی ہے۔ 1