اقلیتی اقامتی کالج کی طالبہ کو بچہ کی تولید کے مسئلہ کو چھپانے کی کوشش

   

ٹمریز کو لڑکیوں کی فکر کم ، عزت بچانے کی فکر زیادہ ، قائدین و ملی شخصیات خاموش
حیدرآباد۔3۔ مئی۔ (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائیٹی کے ذمہ داروں کو اپنے اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں سے زیادہ اپنے اداروں کی عزت کی فکر لاحق ہے۔ادارہ کی جانب سے جونیئر کالج نارائن کھیڑ کی طالبہ جو کالج میں بچے کو جنم دی ہے اس کی تحقیقات کے لئے اب تک پولیس میں کوئی شکایت نہیں کی گئی بلکہ نابالغ کی ٹمریز میں زچگی کے معاملہ کو دبانے کی مسلسل کوشش کی جا رہی ہے اور جن لوگوں نے اس معاملہ کا انکشاف کیا ان کے خلاف مقدمات درج کروائے جانے لگے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ ٹمریز میں موجود عہدیدار اپنے رسوخات کا استعمال کرتے ہوئے ان افراد کے خلاف مقدمات درج کروارہے ہیں جو ٹمریز میں ہونے والی بے ہودہ حرکات کو منظر عام پر لا رہے ہیں اور نااہل عہدیداروں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تلنگانہ ریاستی اقلیتی اقامتی اسکولوں میں جہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے ہفتہ واری طبی معائنوں کے دعوؤں کے دوران 24مارچ کو نارائن کھیڑ گرلز جونیئر کالج میں تعلیم حاصل کرنے والی نابالغ لڑکی کو بچہ تولد ہونے اور اسے ہاسٹل سے دور پھینک دیئے جانے کے اندوہناک واقعہ کے منظرعام پر آنے کے بعد سیکریٹری ٹمریز نے کالج وارڈن اور پرنسپل کو معطل کرنے اور ان کے خلاف تحقیقات کے آغاز کے متعلق مطلع کیا تھا لیکن ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اب تک ادارہ کی جانب سے باضابطہ کسی قسم کی شکایت پولیس میں درج نہیں کروائی گئی بلکہ اس معاملہ کو منظرعام پر لانے والوں کے خلاف مقدمات درج کروائے جانے لگے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ اسکول کی سابقہ پرنسپل نے مقامی سماجی کارکن و دیگر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اس کے علاوہ برسراقتدار جماعت کے ایک مسلم کارکن کے ذریعہ کی گئی تحریری شکایت پر بھی ایک اور مقدمہ 19 افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جنہوں نے اس شرمناک واقعہ کو منظر عام پر لاتے ہوئے کاروائی کے لئے پولیس کو متوجہ کروایا تھا ۔ ٹمریز میں نابالغ لڑکی کی زچگی کے معاملہ میں امت مسلمہ کی خاموشی عہدیدارو ںاور بھارت راشٹر سمیتی کے اقلیتی قائدین کی حوصلہ افزائی کا سبب بن رہی ہے جو ملت کی بیٹیوں کو بن بیاہی ماں بنانے پر بھی ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں جو اس کے ذمہ دار ہیں۔ جناب محمد امجد اللہ خان نے گذشتہ یوم ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مسٹر انجنی کمار سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں صورتحال سے واقف کروایا اور نابالغ لڑکی کے ماں بننے کے معاملہ کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں تحریری مکتوب حوالہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ٹمریز کے عہدیداروں کو نارائن کھیڑ جونیئر کالج برائے طالبات کے واقعہ پر کسی بھی طرح کی گفتگو اور معاملہ میں ہونے والی پیشرفت سے واقف کروانے پر معطل کرنے کی دھمکی دی جا رہی ہے اور کہا جار ہاہے کہ اس معاملہ کو دبانے کے لئے سرکردہ قائدین اور ملی شخصیات کو خاموش کروانے کے لئے اعلیٰ عہدیداروں کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔م