اقلیتی بجٹ میں فلاحی اور تعلیمی اسکیمات کو ترجیح

   

وزیراقلیتی بہبود کے ایشور کا جائزہ اجلاس، اداروں سے بجٹ تجاویز طلب کی گئیں
حیدرآباد: اقلیتی بہبود کیلئے مالیاتی سال 2021-22 بجٹ کو قطعیت دینے کیلئے وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور نے آج اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا ۔ اقلیتی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بجٹ تجاویز پیش کریں تاکہ اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی سے متعلق اسکیمات کے لئے زائد فنڈس مختص کئے جاسکیں۔ کے ایشور نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ جاریہ سال بجٹ میں اقلیتی بہبود کیلئے 1518 کروڑ مختص کئے گئے تھے جو دیگر ریاستوں کے مقابلہ زیادہ بجٹ ہے۔ دو گھنٹوں سے زائد تک جاری رہے جاریہ اجلاس میں اقامتی اسکولوں کی کارکردگی کی رپورٹ حاصل کی گئی ۔ وزیر اقلیتی بہبود نے اقامتی اسکولوں میں نویں جماعت سے تعلیم کے آغاز کے موقع پر کووڈ رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کی ہدایت دی۔ انہیں بتایا گیا کہ دیگر کلاسوں کیلئے آن لائین کلاسس کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں و جونیئر کالجس کے قیام کا مقصد اقلیتی طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے ۔ جائزہ اجلاس میں اسکالرشپ اور دیگر فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اقلیتی بہبود کو جاریہ سال بجٹ کے خرچ کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ اجلاس میں سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم ، حکومت کے مشیر اے کے خاں ، سکریٹری اقامتی اسکول سوسائٹی بی شفیع اللہ ، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم ، مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن کانتی ویسلی اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی ۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی اسکیمات کیلئے آئندہ مالیاتی سال مناسب بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ کے ایشور نے کہا کہ حکومت نے 204 اقامتی اسکولس قائم کئے ہیں تاکہ اقلیتوں کی تعلیمی ترقی ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں کی مقبولیت میں اضافہ ہوچکا ہے۔ کلاسس کے آغاز کے بعد سے 50 فیصد طلبہ شرکت کر رہے ہیں اور تعداد میں روزانہ اضافہ ہورہا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر دو شفٹوں میں کلاسس کا اہتمام کیا جارہا ہے۔