ہر ادارہ کی کارکردگی پر عنقریب اجلاس، احمد ندیم نے سکریٹری اقلیتی بہبود کا جائزہ لیا
حیدرآباد 6 فروری (سیاست نیوز) سینئر آئی اے ایس عہدیدار احمد ندیم نے آج سکریٹری اقلیتی بہبود کے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیا۔ اُنھوں نے اجئے مشرا آئی اے ایس سے جائزہ لیا جو اِس عہدہ کی زائد ذمہ داری سنبھالے ہوئے تھے۔ 1997 ء بیاچ سے تعلق رکھنے والے احمد ندیم کا شمار اُصول پسند اور دیانتدار عہدیداروں میں ہوتا ہے۔ وہ سابق میں محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اُنھوں نے شادی مبارک اور دیگر فلاحی اسکیمات کی حکومت کو تجویز پیش کرتے ہوئے اسکیمات کا خاکہ تیار کیا تھا۔ اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کا عہد کرتے ہوئے احمد ندیم نے آج محکمہ کے مختلف عہدیداروں سے ملاقات کی۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم آئی پی ایس، سکریٹری اقامتی اسکولس سوسائٹی و ایگزیکٹیو آفیسر حج کمیٹی بی شفیع اللہ آئی ایف ایس، پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سی ای ڈی ایم، کانتی ویزلی منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن کے علاوہ اُردو اکیڈیمی، وقف بورڈ اور دیگر اداروں کے ذمہ داروں نے احمد ندیم سے ملاقات کرتے ہوئے نئی ذمہ داری سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ احمد ندیم نے اقلیتی بہبود کے بجٹ اور اُس کے خرچ کے علاوہ موجودہ فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ لیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اسکیمات پر مؤثر عمل آوری کے ساتھ ساتھ عہدیداروں میں جوابدہی کا احساس ہونا چاہئے تاکہ عوامی مسائل و شکایات کی فوری یکسوئی ہوسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاستی حکومت نے اقلیتوں کی معاشی و تعلیمی ترقی سے متعلق جو اسکیمات متعارف کئے ہیں اُن پر عمل آوری ترجیحات میں شامل رہے گی۔ بجٹ کا اسکیمات کے لئے مؤثر استعمال کیا جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ بہت جلد ہر اقلیتی ادارہ کی کارکردگی کے بارے میں علیحدہ جائزہ اجلاس منعقد کریں گے تاکہ ہر ادارہ کے کام کاج سے بہتر واقفیت حاصل ہو۔ احمد ندیم نے محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹریٹ میں موجود عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے محکمہ کی کارکردگی کا مجموعی طور پر جائزہ لیا۔ سابق میں اُنھیں دیگر محکمہ جات کے ساتھ اقلیتی بہبود کی اضافی ذمہ داری دی گئی تھی تاہم اِس مرتبہ وہ صرف اقلیتی بہبود کی مکمل ذمہ داری کے ساتھ فائز کئے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اقلیتی بہبود کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے احمد ندیم کو سکریٹری مقرر کیا ہے۔ چیف منسٹر اقلیتی اداروں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں اور کارکردگی میں بہتری کے خواہاں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ اقلیتی بہبود کی موجودہ کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ اقلیتی بہبود کے وزیر کے ایشور کو قبائیلی بہبود کی ذمہ داری ہے لہذا وہ اقلیتی اُمور پر توجہ دینے سے قاصر ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر اقلیتی بہبود کا قلمدان وزیرداخلہ محمود علی کے سپرد کرنے کی تیاری کرچکے ہیں۔ احمد ندیم کے تقرر کے بعد اُمید کی جارہی ہے کہ محکمہ کی کارکردگی میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ وہ اقلیتی اداروں پر متحرک عہدیداروں کے تقرر کے لئے حکومت سے سفارش کریں گے۔ احمد ندیم کے تقرر کے بعد ایک طرف محکمہ میں مجموعی طور پر خوشی کا ماحول ہے تو دوسری طرف ایسے عہدیدار جو اپنی عدم کارکردگی کے سبب مختلف تادیبی کارروائیوں کا سامنا کرچکے ہیں اُن میں تشویش دیکھی جارہی ہے۔