اقلیتی بہبود کی اسکیمات کیلئے 91.10 کروڑ بجٹ کی اجرائی

   

ائمہ اور مؤذنین کے اعزازیہ کیلئے 17 کروڑ جاری، اردو اکیڈیمی اور حج ہاؤز کیلئے علحدہ بجٹ
حیدرآباد۔26۔مئی (سیاست نیوز) اقلیتی بہبود کے مختلف اداروں کو مالیاتی سال 2023-24 ء کے پہلے سہ ماہی کے تحت 91 کروڑ 10 لاکھ 70 ہزار کا بجٹ منظور کیا گیا ہے۔ پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم نے بجٹ منظور کرکے جی او آر ٹی 58 جاری کیا۔ پہلے سہ ماہی کے تحت 364 کروڑ 42 لاکھ منظور کئے گئے جن میں پہلے مرحلہ میں 91 کروڑ 10 لاکھ کی اجرائی عمل میں آئی ۔ مزید 273 کروڑ کی اجرائی باقی ہے۔ پہلے سہ ماہی کے تحت اقلیتی فینانس کارپوریشن کی ٹریننگ اینڈ ایمپلائیمنٹ اسکیم پر عمل کیلئے 94.7 لاکھ روپئے جاری کئے گئے جبکہ اسکیم کیلئے بجٹ میں 3.78 کروڑ مختص کئے گئے ۔ مزید 2.84 کروڑ کی اجرائی باقی ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی بینک سے مربوط سبسیڈی اسکیم کیلئے 37.50 کروڑ جاری کئے گئے ۔ سبسیڈی اسکیم کیلئے بجٹ میں 150 کروڑ مختص کئے گئے ، لہذا 112.50 کروڑ کی اجرائی باقی ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کو فلاحی اسکیمات کیلئے 120 کروڑ کے منجملہ 30 کروڑ جاری کئے گئے ۔ 90 کروڑ کی اجرائی باقی ہے۔ سرکاری ہاسٹلس کیلئے دو ہیڈ آف اکاؤنٹس کے تحت علی الترتیب 41.25 لاکھ اور 1.92 لاکھ روپئے جاری کئے گئے۔ اردو اکیڈیمی کے تحت اردو گھر شادی خانہ اسکیم کیلئے بجٹ میں 8.52 کروڑ مختص کئے گئے جن میں سے 2.13 کروڑ جاری کئے گئے۔ 6.39 کروڑ کی اجرائی باقی ہے ۔ تلنگانہ مینارٹیز اسٹڈی سرکل کیلئے 2.5 کروڑ کے منجملہ 62.5 لاکھ روپئے جاری کئے گئے۔ دائرۃ المعارف عثمانیہ یونیورسٹی کیلئے دو کروڑ کے منجملہ 50 لاکھ کی اجرائی عمل میں آئی۔ اردو اکیڈیمی کی امداد کے تحت 29.25 لاکھ جاری کئے گئے جبکہ مجموعی بجٹ 1.17 کروڑ ہے۔ تلنگانہ وقف بورڈ کو ائمہ اور مؤذنین کے ماہانہ اعزازیہ کیلئے 17 کروڑ مختص کئے گئے ۔ بجٹ میں اعزازیہ کیلئے 68 کروڑ مختص کئے گئے جس میں 51 کروڑ کی اجرائی باقی ہے۔ سروے کمشنر وقف کیلئے 4.59 لاکھ روپئے جاری کئے گئے ۔ سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ اف مینارٹیز کے لئے بجٹ میں 2 کروڑ مختص کئے گئے جس میں سے 50 لاکھ کی اجرائی عمل میں آئی ہے۔ حج کمیٹی کو دو کروڑ مختص کئے گئے جس میں سے 50 لاکھ جاری کئے گئے ہیں۔ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کی نگہداشت اور مرمت کیلئے 2.5 کروڑ بجٹ کے منجملہ 62.5 لاکھ روپئے جاری کئے گئے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کو مختص کردہ رقومات متعلقہ محکمہ جات کو جاری کرنے کا مجاز قرار دیا گیا۔ ر