اقلیتی بہبود کے بجٹ میں 485.40 کروڑ کی تخفیف

   

ریاست کو درپیش چیالنجس سے نمٹنے کی کوشش ، تلنگانہ ریاست میں بجٹ پر فیصلے
حیدرآباد۔8مارچ۔ ( سیاست نیوز ) حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاستی اسمبلی میں پیش کئے گئے فاضل آمدنی والے بجٹ 2020-21 کے مصارف میں کمی کرتے ہوئے ریاست کو درپیش چیالنجس سے نمٹنے کی کوشش کی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ایس سی ‘ ایس ٹی اور اقلیتی بجٹ میں تخفیف کا فیصلہ کیا گیا اور ان محکمہ جات کے بجٹ کو کم کرتے ہوئے رقومات کی تخصیص کی گئی ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے گذشتہ مالی سال یعنی 2019-20 کے دوران محکمہ اقلیتی بہبود کیلئے 2004کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا گیا تھا لیکن معاشی ابتری کے بعد متبدلہ اعداد و شمار کے مطابق اس بجٹ میں تخفیف کرتے ہوئے اسے 1369کروڑ کردیا گیا اور اب مالی سال 2020-21کے لئے محکمہ اقلیتی بہبود کو 1518کروڑ 60لاکھ روپئے کی فراہمی کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جوکہ بجٹ 2019-20 کے موازنہ تقریر کے اعتبار سے دیکھا جائے تواس میں جملہ 485کروڑ 40لاکھ کی کمی گئی گئی ہے۔ اس کے بر عکس اگر متبدلہ اعداد و شمار کے حساب سے اقلیتی بجٹ کا جائزہ لیا جائے تو حکومت نے اقلیتی بجٹ میں 149کروڑکا اضافہ کیا ہے ۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے مجموعی بجٹ کا جائزہ لینے پر یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اقلیتی بہبود کے بجٹ میں مالی سال 2020-21میں کمی کی گئی ہے۔ محکمہ ایس ٹی کے بجٹ کا سال گذشتہ سے موازنہ کیا جائے تو اس میں 46کروڑ 3لاکھ کی تخفیف کی گئی ہے جبکہ ایس ٹی بجٹ میں 55کروڑ 73لاکھ کی تخفیف کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گذشتہ مالی سال 2019-20 کے دوران ایس سی خصوصی ترقیاتی فنڈ 16ہزار 581 کروڑ مختص کیا گیا تھا اسے مالی سال 2020-21 کے دوران کم کرتے ہوئے 16ہزار534کروڑ 97لاکھ کیا گیا ہے اس اعتبار سے ایس سی خصوصی ترقیاتی بجٹ میں مجموعی اعتبار سے 46کروڑ 3لاکھ کی کٹوتی کی گئی ہے ۔ایس ٹی خصوصی ترقیاتی بجٹ جو کہ بجٹ 2019-20 کے دوران 9ہزار827کروڑ مختص کیا گیا تھا اسے مالی سال 2020-21کے دوران کم کرتے ہوئے 9ہزار771کروڑ 27لاکھ کردیا گیا ہے اس اعتبار سے اگر جائزہ لیا جائے توایس ٹی بجٹ میں مجموعی اعتبار سے 55کروڑ73لاکھ کی کمی گئی ہے۔ اگر طبقاتی اعتبار سے ایس ٹی اور طبقات کیلئے صنعتی فنڈس اور میڈارم جاترہ کیلئے مختص کردہ فنڈس کو بھی شمار کیا جائے تو اس فنڈ میں اضافہ کیا گیا ہے اور کوئی کمی واقع نہیں ہوئی کیونکہ حکومت نے ایس ٹی صنعت کاروں کیلئے علحدہ 338 کروڑ کے علاوہ میڈارم جاتراکے انعقاد کے لئے 75 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے بجٹ میں مجموعی اعتبار سے کمی ریکارڈ کی گئی ہے جوکہ سال گذشتہ کے اعتبار سے 485کروڑ کم ہے۔