اقلیتی خواتین مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑنے کی اہل :ای سی پی

   

اسلام آباد، یکم ؍ جولائی (یو این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیر کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پنجاب اسمبلی کی رکن سونیا آشر کی نااہلی سے متعلق دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اقلیتی خواتین، خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑنے کی اہل ہیں۔ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کے تین رکنی بینچ نے سنایا۔بینچ نے قرار دیا کہ اقلیتی خواتین، خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑنے اور منتخب ہونے کی اہل ہیں، سونیا آشر کے خلاف درخواست مسلم لیگ (ن) ہی سے تعلق رکھنے والی سعدیہ مظفر اور فضا میمونہ نے دائر کی تھی۔یہ دونوں ان خواتین میں شامل تھیں جنہیں پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستیں اس وقت ملی تھیں جب سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا کوٹہ دیگر جماعتوں میں تقسیم کیا گیا تھا، تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کی نشستیں معطل ہو گئی تھیں۔انہوں نے سونیا آشر کی اہلیت کو اس بنیاد پر چیلنج کیا تھا کہ وہ ایک غیر مسلم امیدوار ہیں جنہیں خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب کیا گیا۔الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کیا کہ آئین یا قانون میں کوئی ایسی پابندی نہیں جو غیر مسلم خواتین کو عمومی یا مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑنے سے روکے ، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ‘اقلیتی خواتین کو عمومی یا مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا’۔الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ اقلیتوں کے امیدواروں کو صرف غیر مسلم مخصوص نشستوں تک محدود کرنا آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہو گی، جو تمام شہریوں کے مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے ۔ادھر الیکشن کمیشن قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کے خلاف نااہلی سے متعلق ریفرنس پر آج سماعت کرے گا۔یہ ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز کی درخواست پر بھجوایا تھا، جو 2024 کے انتخابات میں ہری پور سے عمر ایوب کے ہاتھوں 82 ہزار ووٹوں کے بڑے مارجن سے شکست کھا گئے تھے ۔ریفرنس کی ابتدائی سماعت کے دوران قائد حزب اختلاف چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے تیاری اور وکیل کی خدمات حاصل کرنے کیلئے وقت مانگتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ بجٹ سے متعلقہ سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے درخواست کی کہ تھی اگلی سماعت جون کے آخر یا جولائی میں رکھی جائے ، کیونکہ وہ قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کے رکن ہیں اور اس وقت بجٹ اجلاس شروع ہونے والا تھا۔الیکشن کمیشن عمر ایوب کے خلاف آج ہی ایک اور نئے کیس کی بھی ابتدائی سماعت کرے گا، جو ان کے گزشتہ سال جمع کرائے گئے اثاثہ جات اور واجبات کے گوشوارے سے متعلق ہے ۔