اقلیتی طلبہ کو سیول سرویس کوچنگ کیلئے ایک ادارہ کا اضافہ

   

تلنگانہ ہائی کورٹ کا فیصلہ، طلبہ کے دوبارہ الاٹمنٹ کی ہدایت

حیدرآباد۔/20ستمبر، ( سیاست نیوز) اقلیتی طلبہ کو سیول سرویس کوچنگ کی فراہمی کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود نے ایک ادارہ کو نااہل قرار دیا تھا تاہم ہائی کورٹ نے اس ادارہ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کو ہدایت دی کہ اس ادارہ کو پیانل میں شامل کرتے ہوئے طلبہ الاٹ کئے جائیں۔ جسٹس اے راج شیکھر ریڈی نے لاء ایکسلینس کی ڈائرکٹر اے شاردا کی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ 2019 کے بیاچ کو کوچنگ کے سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود نے 5 اداروں کے پیانل میں سے لاء ایکسلینس کو خارج کردیا تھا کیونکہ ٹاملناڈو میں اس ادارہ کے خلاف دھوکہ دہی کا ایک معاملہ منظر عام پر آیا تھا۔ پیانل سے ہٹائے جانے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے لاء ایکسلینس کی جگہ آئی اے ایس ویژن نامی ادارہ کو پیانل میں شامل کرلیا ۔ 2020 کے بیاچ کے سلسلہ میں 5 اداروں میں سے امیدواروں کو انتخاب کا اختیار دیا گیا اور 80 طلبہ نے تاحال اپنی پسند کے ادارہ کو منتخب کرلیا۔ لاء ایکسلینس نے ہائی کورٹ میں یہ ثابت کیا کہ اس کے خلاف دھوکہ دہی کا معاملہ غلط تھا اور پولیس نے ادارہ کو کلین چِٹ دے دی ہے۔ جسٹس اے راج شیکھر ریڈی نے محکمہ اقلیتی بہبود کو ہدایت دی کہ وہ لاء ایکسلینس کو پیانل میں شامل کرتے ہوئے تمام 100 طلبہ کو اداروں کے انتخاب کا دوبارہ موقع دے تاکہ لاء ایکسلینس سے انصاف ہوسکے۔ واضح رہے کہ سیول سرویسز کی کوچنگ سے متعلق پیانل میں جو ادارے شامل ہیں ان میں برین ٹری، آر سی ریڈی، حیدرآباد اسٹڈی سرکل، انالاگ اور آئی اے ایس ویژن شامل ہیں۔ لاء ایکسلینس کی شمولیت سے یہ تعداد بڑھ کر 6 ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ ہر امیدوار کا خرچ فی کس ایک لاکھ 51 ہزار روپئے حکومت کی جانب سے برداشت کیا جاتا ہے۔ اضلاع کے طلبہ کو ماہانہ 5 ہزار اور شہر کے طلبہ کو 2500 روپئے اسٹائیفنڈ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کتابوں کی خریدی کیلئے ایک مرتبہ فی کس 3500 روپئے دیئے جاتے ہیں۔