اقلیتی کارپوریشن کے بینک سے مربوط قرض کی اجرائی میں تاخیر ممکن

   

انتخابی ضابطہ اخلاق سے درخواست گذاروں کو مشکلات کا سامنا
حیدرآباد۔11جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے جاری کئے جانے والے بینک سے مربوط قرضہ جات کی اجرائی میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے ! ریاست تلنگانہ میں انتخابی عمل اور ضابطہ اخلاق کا نفاذ درخواست گذاروں کے لئے مشکل کا باعث بنتا جا رہاہے کیونکہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے قرضہ جات کی درخواستوں کی یکسوئی ممکن نہیں ہو پا رہی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف درخواست گذاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ عہدیدار بھی ان حالات سے پریشان ہیں ۔ کارپوریشن کی جانب سے فراہم کئے جانے والے بینک سے مربوط قرضہ جات کی اجرائی کے سلسلہ میں بتایا جا رہا ہے کہ ہزاروں درخواست گذاروں کی درخواستیں ضلع کلکٹرس کے دفاتر میں منظوری کیلئے رکھی ہوئی ہیں لیکن انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب ان درخواستوں کی منظوری عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے ۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے باعث ضلعی سطح پر ان درخواستوں کی یکسوئی نہ کئے جانے کے سبب ان قرضہ جات کی اجرائی کے لئے کوئی اقدامات نہیں ہو پا رہے ہیں۔عہدیداروں کا کہناہے کہ قرض کے حصول کے درخواست گذاروں کو مایوسی کا سامنا نہ کرنا پڑے اس لئے اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ریاست کے تمام اضلاع کے دفاتر میں درخواستوں کی یکسوئی اور ان کی تنقیح کا عمل جاری رکھتے ہوئے انتخابی ضابطہ اخلاق کی برخواستگی کے ساتھ ہی رقومات کی اجرائی شروع کی جائے لیکن اضلاع میں ایسا کرنا مشکل ہے کیونکہ یہ اسکیم ضلع کلکٹرس سے مربوط ہیں اور ان اسکیمات پر عمل آوری کے لئے ضروری ہے کہ ضلع کلکٹرس کی جانب سے تعاون حاصل ہو۔کارپوریشن کے ذرائع کا کہناہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب قرضہ جات کی منظوری کا عمل مکمل کرلئے جانے کے باجود اگر آئندہ چند ماہ کے دوران دیگر انتخابات کے سلسلہ میں ضابطہ اخلاق نافذ ہوتا ہے جیسے آئندہ ماہ کے اواخر کے دوران تلنگانہ قانون ساز کونسل کے انتخابات اور اس کے بعد ملک بھر میں عام انتخابات کے امکانات ہیں اسی لئے اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جلد از جلد ان درخواستوں کی یکسوئی کو یقینی بناتے ہوئے درخواست گذاروں کو فائدہ پہنچانے کے اقدامات کئے جائیں۔