حیدرآباد۔ 29 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی کمیشن کا اجلاس صدر نشین محمد قمرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں 8 مختلف نوعیت کے مقدمات کی سماعت کی گئی اور متعلقہ محکمہ جات کو ہدایات جاری کی گئیں۔ کمیشن کے رکن ایم اے عظیم، ریٹائرڈ جج ایم اے باسط کے علاوہ محمد مرتضی فاروقی ایڈوکیٹ اور ایم اے رفیق مشیران کمیشن نے شرکت کی۔ بنجارہ ہلز کی ساکن محترمہ افضل النساء بیگم نے کمیشن سے شکایت کی کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے روڈ نمبر 1 اور 3 پر سڑک کی توسیع کے لیے 276 مربع گز اراضی حاصل کرلی لیکن ابھی تک معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔ میونسپل کارپوریشن کے اسٹینڈنگ کونسل اور سیکشن آفیسر ٹائون پلاننگ نے کمیشن کے روبرو پیش ہوتے ہوئے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے لیے وقت مانگا۔ صدرنشین نے مقدمہ کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی ہے۔ محترمہ قریشی بیگم ریٹائرڈ گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹر نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر حیدرآباد کی جانب سے ان کی خدمات کو باقاعدہ بنانے میں تاخیر کی شکایت کی۔ سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس نے کمیشن کو رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ اقلیتی کمیشن کی نوٹس پر ڈی ای او چارمینار زون نے مقررہ مدت کی درخواست رخصت کو منظور کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ معاملہ کی یکسوئی کے بعد مقدمہ کو بند کردیا گیا۔ واحد نگر، حیات نگر منڈل کے تین سروے نمبرات کے تحت موجود اراضی کے سلسلہ میں تحصیلدار نے کمیشن کو بتایا کہ یہ سرکاری اراضی ہے اور ہائی کورٹ میں اس مقدمہ کا فیصلہ ہوچکا ہے۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 20 جولائی کو مقرر کی گئی۔ محمد ابراہیم الطاف نے کوالیفائڈ اقلیتی طلبہ کو اردو لیکچررس کے عہدوں پر تقررات کی نمائندگی کی۔ کمشنر اسکول ایجوکیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کمیشن نے آئندہ سماعت 20 جولائی کو مقرر کی ہے۔ جامع مسجد محبوب نگر کی اراضی کے معاملہ میں وقف انسپکٹر محبوب نگر اور درخواست گزار کے وکیل اجلاس پر موجود رہے اور ریکارڈ پیش کیا۔ سماعت کے بعد فیصلے کے لیے مقدمہ کو محفوظ کردیا گیا۔ محمد خالد سرور ریٹائرڈ ایڈیشنل ٹائون پلانر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے کمیشن سے شکایت کی کہ 31 جنوری 2017ء کو وظیفہ پر سبکدوشی کے بعد ریٹائرمنٹ بینیفٹس جاری نہیں کیئے گئے۔ انہوں نے محکمہ جاتی تحقیقات کی جلد تکمیل کی خواہش کی تھی۔ میونسپل کارپوریشن کے اسٹانڈنگ کونسل نے رپورٹ کے لیے وقت مانگا ہے۔ ایک اور ریٹائرڈ ٹائون پلانر سوپروائزر جی ایچ ایم سی افضل علی نے 28 فروری 2011 کو وظیفہ پر سبکدوشی کے بعد بینیفٹس جاری نہ کرنے کی شکایت کی۔ اس معاملہ میں بھی جی ایچ ایم سی کے اسٹینڈنگ کونسل نے رپورٹ پیش کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ کمیشن نے سنگاریڈی کے ہتنور موضع کے ریونیو ریکارڈ میں محمد قاسم علی کے نام کی درستگی کے مسئلہ کی سماعت کی۔ تحصیلدار بی جئے رام نے کمیشن کو بتایا کہ ریکارڈ میں نام درست کردیا گیا۔ کمیشن نے اس مقدمہ کو بند کردیا۔