اقوام متحدہ میں ہندوستان کی پہلی مرتبہ اسرائیل کی تائید

   

Ferty9 Clinic

اقتصادی و سماجی کونسل میں فلسطینی انسانی حقوق تنظیم کے خلاف رائے دہی

نئی دہلی ۔ 11 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل میں حیرت انگیز قدم اٹھاتے ہوئے گذشتہ ہفتہ فلسطینی انسانی حقوق تنظیم ’’شاہد‘‘ کو مصبر کے موقف سے محروم رکھنے کیلئے اسرائیلی قرارداد کی تائید کے حق میں ووٹ دیا۔ یہ ہندوستانی سفارتی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد واقعہ تھا، جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ نئی دہلی روایتی طور پر اسرائیل اور فلسطین کو دو الگ اور آزاد ریاستوں کے طور پر دیکھتا ہے چنانچہ دو ریاستوں کے نظریہ سے متعلق اپنے دہائیوں قدیم موقف سے انحراف کرتے ہوئے نہ صرف اسرائیل کی تائید کی بلکہ فلسطین کی مخالفت بھی کی ہے۔ اقوام متحدہ میں اس ضمن میں 6 جون کو رائے دہی ہوئی تھی جس میں ہندوستان کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، جاپان، جنوبی کریا وغیرہ نے بھی اسرائیل کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن چین، پاکستان، روس، سعودی عرب اور چند دیگر ممالک نے فلسطینی تنظیم کی تائید کی تھی۔ چنانچہ اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل میں فلسطینی تنظیم شاہد کو مبصر ادارہ کا موقف دینے کیلئے پیش کردہ قرارداد 14 کے مقابلے 28 ووٹوں سے مسترد کردی گئی۔ نئی دہلی میں واقع اسرائیلی سفارتخانہ کی نائب سربراہ مایا کدوش نے کہا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ اسرائیل نے شاہد کو مبصر کا موقف دینے کیلئے پیش کردہ درخواست مسترد کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ مایا کدوش نے کہا کہ ’’یہ بہت اچھی علامت ہے۔ ایشیائی گروپ میں ہندوستان وہ پہلا ملک ہے جس نے ہماری تائید کی ہے۔ چنانچہ اس پر ہمیں بے پناہ خوشی ہے‘‘۔