اقوام متحدہ کی مثبت رپورٹ بے فیض ، ایران پر نئی امریکی تحدیدات

   

واشنگٹن 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ٹرمپ کی انتظامیہ نے دوبارہ سے ایران پر پابندیاں عائد کر دی ہیں اور انہیں پہلے سے بھی سخت کیا جا رہا ہے، تاکہ ایران پھر سے معاہدے کے لئے بات چیت پر ا?مادہ ہو۔ رمپ انتظامیہ نے جمعے کے دن ایران پر نئی پابندیاں لگا دی ہیں، جب کہ اپنے دورہ? لبنان کے دوران امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے خطے میں ایران کے بڑھتے اثر و رسوخ کی مذمت کی ہے۔ زارت خزانہ کے مطابق، یہ پابندیاں ایران کے 31 سائنسدانوں، ٹیکنیشنز اور ایران کی دفاعی ریسیرچ ادارہ، جو نیوکلئیر پروگرام میں بہت سرگرم ہے، سے متعلق کمپنیوں پر لگائی گئی ہیں۔ کام کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں ایران کی دفاعی صلاحیتوں کو نشانہ بناتی ہیں جس میں ان کے کلیدی ماہرین شامل ہیں۔ ان پابندیوں میں 14 افراد، جن میں ادارے کے سربراہ بھی شامل ہیں اور 17 دیگر ضمنی کارروئیاں شامل ہیں۔ ن پابندیوں کے تحت ان افراد یا کمپنیوں کے امریکہ میں تمام اثاثے منجمد ہو جائیں گے اور کوئی بھی امریکی ان سے لین دین نہیں کر سکے گا، بلکہ امریکی حکام کے لئے دوسری قومیتوں کے ایسے تمام افراد جو ان سے لین دین کریں گے خطرناک گردانے جائیں گے اور انہیں ثانوی حیثیت کی پابندیوں کے تحت امریکی سزائیں دی جا سکیں گی۔ ہ ثانوی پابندیاں غیر ملکی افراد یا کاروباری اداروں پر لگتی ہیں جن میں ان پر جرمانے، امریکی معیشیت سے اخراج، اثاثے منجمد ہونا اور سفری پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ کام کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کی وجہ سے جن افراد اور کمپنیوں پر نئی تعزیرات لگی ہیں انہیں ایران سے باہر سفر اور کاروبار کرنے میں دشواری ہو گی۔ مریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’جو افراد بشمول سائنسدان، پروکیورمنٹ ایجنٹ اور تکنیکی ماہرین ایران کے جوہری پروگرام سے منسلک ہیں انہیں اس بات کی آگاہی ہونی چاہئے کہ وہ اس صورت میں کس قسم کے مالی اور ساکھ کے نقصان کا شکار ہو سکتے ہیں‘‘۔