اقوام متحدہ کے انڈر سکریٹری جنرل کا دورۂ سنکیانگ

   

Ferty9 Clinic

اقوام متحدہ۔14 جون (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے انڈر سکریٹری جنرل ولادیمیر وورونکفوف جاریہ ہفتہ چین کے سنکیانگ خطہ کا دورہ کریں گے جس کے بارے میں چین کا یہ استدلال ہے کہ وہاں دہشت گردی کے خطرات پائے جانے پر 10 لاکھ ایغور اور دیگر مسلمانوں کو ’’اوپن ایئر‘‘ جیل میں قید رکھا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ذرائع اور دائیں بازو کے ارکان نے یہ بات بتائی۔ وورنکوف سنکیانگ کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے اعلی ترین عہدیدار ہیں جہاں ایغور مسلمانوں کو ان کے مذہب پر عمل آوری کی اجامت نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے توثیق کی کہ وورونکوف جو ایک روسی سفارت کار ہیں، فی الحال چین کے دورہ پر ہیں۔ البتہ انہوں نے وورونکوف کی مصروفیات اور پروگرام کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی۔ حق نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کا دہشت گردی سے نمٹنے والا دفتر دہشت گردی کیخلاف اپنی لڑائی کے دوران انسانی حقوق کو پامال نہ ہونے دیگا۔ چین کا استدلال ہے کہ ایغور مسلمانوں کو جہاں رکھا گیا ہے وہ ووکیشنل ٹریننگ مراکز ہیں جہاں انہیں دہشت گردی سے دور رکھتے ہوئے دوبارہ قومی دھارے میں شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔