واشنگٹن ۔ 28 جون (ایجنسیز) امریکہ نے ایران پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دے دیے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے خط میں امریکہ نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیا ہے۔ امریکہ نے خط میں کہا ہے کہ ایران کی نیوکلیر افزودگی کی صلاحیت ختم کرنا ہدف تھا، ایران کے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور استعمال کے خطرے کو روکنا ضروری تھا۔ خط میں یہ بھی لکھا کہ ایران کے ساتھ معاہدہ کے لیے پْرعزم ہیں۔ واضح رہے کہ 22 جون کو امریکہ نے ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فردو، نطنز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے، فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی گئی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کے فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود نیوکلیر تنصیبات پر حملہ کیا اور امریکی طیارے ایرانی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ایران پر مزید حملے روکنے کی ڈیموکریٹک قرارداد سینیٹ میں مسترد ہو گئی۔ ری پبلکن اکثریتی سینیٹ نے قرارداد 53 کے مقابلے 47 ووٹوں سے ناکام بنا دی۔ قرارداد میں ایران پر مزید کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازم قرار دی گئی تھی۔
امریکی سینیٹ میں ایران پر حملے روکنے کی قرارداد مسترد
واشنگٹن ۔ 28 جون (ایجنسیز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ایران پر مزید حملے روکنے کی ڈیموکریٹک قرارداد سینیٹ میں مسترد ہوگئی۔ ری پبلکن اکثریتی سینیٹ نے قرارداد 53 کے مقابلے 47 ووٹوں سے ناکام بنا دی۔ قرارداد میں ایران پر مزید کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازم قرار دی گئی تھی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے بالکل گریز نہیں کریں گے۔