پوٹن نے پہلے امارات میں ملاقات کی تجویز رکھی تھی، کریملن نے بھی ہونے والی ملاقات کی تصدیق کردی
واشنگٹن ۔ 9 اگست (ایجنسیز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے 15 اگست کو امریکی ریاست الاسکا میں ملاقات کریں گے۔ پوٹن نے ملاقات کے ممکنہ مقام کے طور پر متحدہ عرب امارات کا نام تجویز کیا تھا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے 15 اگست کو امریکی ریاست الاسکا میں ملاقات کریں گے۔ پوٹن نے ملاقات کے ممکنہ مقام کے طور پر متحدہ عرب امارات کا نام تجویز کیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا، امریکہ کے صدر کی حیثیت سے میری اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کی ملاقات اگلے جمعہ 15 اگست 2025 کو الاسکا کی عظیم ریاست میں ہوگی۔ مزید تفصیلات بعد میں جاری ہوں گی۔ روسی صدر پوٹن نے جمعرات سات اگست کو یوکرین جنگ پر ٹرمپ کے ساتھ مجوزہ ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے سربراہی اجلاس کے ممکنہ مقام کے طور پر متحدہ عرب امارات کا نام تجویز کیا تھا۔ 2021ء کے بعد کسی برسر اقتدار امریکی صدر اور پوٹن کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہوگی۔ تب جو بائیڈن نے جنیوا میں پوٹن سے ملاقات کی تھی۔ روس تین سال سے زائد عرصہ سے یوکرین میں جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ٹرمپ بار بار اس جنگ کو جلد ختم کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ جمعہ آٹھ اگست کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ یوکرین اور روس ممکنہ طور پر جنگ کے خاتمہ کے معاہدہ کے حصہ کے طور پر علاقے کے کچھ حصوں کا تبادلہ کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پہلے پوٹن سے ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور پھر بات چیت کو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ سہ فریقی ملاقات میں توسیع دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم کریملن نے پوٹن اور زیلنسکی کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کے روز پوٹن نے کہا تھا کہ وہ زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کو ممکن سمجھتے ہیں لیکن اس کے لیے شرائط ابھی پوری نہیں ہوئیں۔ پوٹن نے اپنی شرائط کا ذکر نہیں کیا لیکن اس سے قبل کریملن نے اصرار کیا تھا کہ یوکرین ان علاقوں کو چھوڑ دے جن پر روس کا قبضہ ہے، بشمول کریمیا جسے اس نے 2014ء میں روس کے ساتھ ضم کر لیا تھا۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ مغربی ممالک یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دیں اور وہ یوکرین کو نیٹو کی رکنیت نہ دیں۔ زیلنسکی اور ان کے یورپی اتحادیوں نے ان مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔دریں اثناء کریملن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں روسی صدر پوٹن اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی الاسکا میں 15 اگست کو ہونے والی ملاقات کی تصدیق کر دی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کریملن نے کہا کہ دونوں رہنما ملاقات میں یوکرین تنازعہ کے طویل المدتی پْرامن حل پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔ کریملن کا کہنا تھا کہ یہ بظاہر ایک چیلنجنگ عمل ہوگا لیکن ہم اس میں بھرپور توانائی کے ساتھ حصہ لیں گے۔