البغدادی میں مفلوج ہونے کے باوجود اب بھی دم خم باقی :عراقی انٹلیجنس

   

میزائل شیل لگنے سے ریڑھ کی ہڈی متاثر، چلنے پھرنے سے قاصر
بغداد ۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عراقی انٹیلی جنس کے الصقور سیل کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم’ داعش’ کے سربراہ ابو بکر البغدادی میزائل شیل لگنے سے شدید زخمی ہونے کے بعد اب مفلوج ہوچکے ہیں مگر اب بھی تنظیم میں گہرا رسوخ رکھتے ہیں۔ انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے سربراہ کی ریڑھ کی ہڈی بھی متاثر ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں وہ چل پھر نہیں سکتے۔ عراقی وزارت داخلہ کیماتحت الصقور سیل کی طرف سے پیر کے روز جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کا سربراہ ابو بکر البغدادی اس وقت شام میں موجود ہے۔ مفلوج ہونے کے باوجود اس کاتنظیم میں گہرا اثرو رسوخ ہے اور اب بھی اس میں دم خم ہے۔عراق کے سرکاری جریدے ‘الصباح’ سے بات کرتے ہوئے صقور العراق کے سربراہ ابو علی البصری کا کہنا تھا کہ مفلوج اور معذور ہونے کے باوجود ابو بکر البغدادی کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے۔البصری نے کہا کہ عراق اور شام میں بدترین شکست کھانے کے بعد بھی ابراہیم السامرائی المعروف ابو بکر البغدادی اپنے عرب اور غیرملکی جنگجوئوں کے ساتھ سلامتی کیلیے بدستورخطرہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں علی البصری نے کہا کہ داعش کا سربراہ تنظیم میں بدستور موثر ہے اور جنگجو اس کے احکامات کی اطاعت کرتے ہیں۔ اس کے گرد عرب اور غیرعرب ممالک کے جنگجوئوں کی بڑی تعداد اب بھی موجود ہے۔خیال رہے کہ 2017ء کو عراق میں داعش کو باقاعدہ شکست سے دوچار کیے جانے کے بعد داعشی سربراہ روپوش ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ان کا ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے داعشی جنگجوئوں کو اپنی جنگ جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ گذشتہ اپریل میں سامنے آنیوالی 18 منٹ کی ویڈیو میں دکھائی دینے والے البغدادی کا ظاہری حلیہ 2014ء سے بہت مختلف دکھائی دیتا ہے۔