کے سی آر مسلمانوں کے زبانی ہمدرد حقیقت میںنرسمہا راؤ کے پیرو
حیدرآباد۔ امیر امارت ملت اسلامیہ مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے کہا کہ اللہ کے گھروں کو منہدم کرنے والوں سے ہرگز دوستی نہیں ہوسکتی چاہے وہ کوئی بھی ہوں۔ انہوں نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں مساجد کے انہدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جعفر پاشاہ نے کہا کہ چیف منسٹر نے سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی صدی تقاریب بڑے پیمانے پر منانے کا اعلان کیا ہے اور وہ نرسمہا راؤ کے سچے پیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے گھروں کو گرانے والوں کا انجام کبھی بھی اچھا نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک طرف کورونا کی وباء سے عوام پریشان ہیں، کئی اموات واقع ہورہی ہیں لیکن ایسے ماحول میں عبادت گاہوں کا انہدام باعث حیرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی خوبی ہے کہ وہ جس کی تعریف کرتے ہیں اسی سے منسوب عمارتوں کو منہدم کرتے ہیں۔ نظام حیدرآباد کی تعریف میں چیف منسٹر بارہا اظہار خیال کرچکے ہیں لیکن آج ان کی تعمیر کردہ عمارتوں کو منہدم کررہے ہیں۔ سکریٹریٹ میں مساجد کے علاوہ نظام کی تعمیر کردہ عمارت اور عثمانیہ ہاسپٹل کی عمارت کو منہدم کرنے کی تیاریاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر برائے نام مسلمانوں کے ساتھ ہیں لیکن عملی طور پر وہ نرسمہاراؤ کے پیرو ہیں۔ مولانا جعفر پاشاہ نے سکریٹریٹ میں موجودہ مقام پر دونوں مساجد کی تعمیر کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سکریٹریٹ بھلے ہی تعمیر ہو یا نہ ہو مساجد پہلے تعمیر کی جائیں۔ انہوں نے عثمانیہ ہاسپٹل کی موجودہ عمارت کا تحفظ کرتے ہوئے کھلی اراضی پر نئی عمارت کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے علاج کیلئے وینٹیلٹرس اور دیگر سہولتوں میں اضافہ کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ صرف نظام کا نام لینے سے مسلمان خوش نہیں ہوں گے چیف منسٹر کو نظام کی عمارتوںکا تحفظ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کمشنر پولیس سے اپیل کی کہ وہ عیدالاضحی سے قبل انتظامات کے سلسلہ میں جائزہ اجلاس منعقد کریں۔