اتم کمار ریڈی کی نئی دہلی روانگی، وزراء کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس
حیدرآباد۔ 21 ستمبر (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، وزیر مال سرینواس ریڈی اور وزیر زراعت ناگیشور راؤ کے ہمراہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں آبپاشی پراجکٹس اور دیگر امور کا جائزہ لیا۔ سمکا سارکا پراجکٹ کے لئے 47 ٹی ایم سی پانی کی منظوری کے لئے چھتیس گڑھ حکومت سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سیتارام ساگر اور دیگر پراجکٹس کی تکمیل کے لئے مرکزی حکومت سے مختلف منظوریوں کے عاجلانہ حصول کا فیصلہ کیا گیا۔ میڈی گڈہ، انارم اور سوندیڑلہ بیاریجس میں پانی کے ذخیرہ کا اجلاس میں جائزہ لیا گیا۔ یہ تینوں بیاریجس کالیشورم پراجکٹ کے تحت ہیں۔ اسی دوران اتم کمار ریڈی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹرا کی جانب سے المٹی ڈیم کی بلندی میں اضافے کے خلاف مرکز سے نمائندگی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم کی سطح میں اضافے سے تلنگانہ کو نقصان ہوسکتا ہے۔ اتم کمار ریڈی کل 22 ستمبر کو نئی دہلی روانہ ہوں گے جہاں المٹی ڈیم کے مسئلہ پر تلنگانہ کے موقف کو پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں کالیشورم پراجکٹ بے قاعدگیاں کی گئیں اور بیاریجس کی تعمیر نقائص سے پر رہی۔ انہوں نے کہا کہ دریائے کرشنا اور گوداوری میں تلنگانہ کی آبی حصہ داری کا بہرصورت تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آبی حصہ داری پر کوئی مفاہمت نہیں کی جائے گی۔ بی آر ایس دور حکومت میں کے سی آر نے آندھرا پردیش کو زائد حصہ داری کے استعمال کی اجازت دی تھی۔ انہوں نے آندھرا پردیش کو 512 ٹی ایم سی اور تلنگانہ کے لئے 299 ٹی ایم سی حصہ داری کا دعوی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ المٹی ڈیم کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے اور تلنگانہ کی جانب سے مضبوط دلائل پیش کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ کے مسئلہ پر تحقیقات ابھی نامکمل ہیں اور تحقیقات کی تکمیل کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ 1