حیدرآباد۔15فروری(سیاست نیوز) پینے کے پانی کی نلوں کے ذریعہ سربراہی کے باوجود منرل واٹر پلانٹ سے پانی خرید کر پینے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے لیکن اب امیر لوگوں نے الکالائن واٹر خرید کرپینا شروع کیا ہے تاکہ صحت کو بہتر رکھا جاسکے ۔الکالائن واٹر میں پائی جانے والی ہائیڈروجن کی مقدارکو دیکھتے ہوئے اس پانی کے استعمال کے رجحان میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور کہا جارہا ہے کہ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں بھی متمول طبقہ کے صحت کے متعلق فکر مند شہری بھی اس پانی کا استعمال کرنے لگے ہیں ۔ ماہر اطباء کا کہناہے کہ بلیک واٹر اور الکالائن واٹر کے استعمال سے اجابت صاف ہونے کے علاوہ قوت ہاضمہ میں اضافہ ہوتا ہے اور قوت مدافعت میں بھی اضافہ کا باعث ہے اسی لئے اس پانی کے استعمال کی ترغیب بھی دی جانے لگی ہے لیکن یہ پانی کافی مہنگا ہونے کے سبب ’’امیروں کا پانی ‘‘ بن کر رہ گیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ عام پانی میں ہائیڈروجن لیول 7ہوتا ہے جبکہ الکالائن واٹر میں یہ سطح 9تا11پائی جاتی ہے اسی لئے اس پانی کے استعمال سے امراض شکم دور ہونے کے علاوہ معدہ میں پائی جانے والی تیزابیت ختم ہونے لگتی ہے۔اطباء کے مطابق الکالائن واٹر‘ یا بلیک واٹر جلد کی صحت کے علاوہ وزن میں کمی اور کینسر کے خدشات کی تخفیف میں بھی انتہائی معاون ثابت ہوتا ہے اسی لئے ڈاکٹرس اس پانی کو خرید کر استعمال کرنے کے متحمل افراد کو اس پانی کے استعمال کا مشورہ دینے لگے ہیں۔ متمول طبقہ کے پینے کے پانی کے یہ بوتل اب سوپر مارکیٹس میں نظر آنے لگے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ سیاسی قائدین بالخصوص خود کو متحرک رکھنے کے علاوہ صحتمند رکھنے کے خواہشمند عہدیدار بھی اس مہنگے ترین پینے کے پانی کا استعمال کرنے لگے ہیں۔ڈاکٹرس کی جانب سے الکالائن واٹر اور بلیک واٹر کی افادیت کے متعلق واقف کروائے جانے کے بعد اس پانی کے استعمال کے رجحان میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔ م