حیدرآباد۔30جولائی (سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے الکٹرک بسوں کی خریدی کے سلسلہ میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے روانہ کی گئی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ مرکزی مملکتی وزیر ٹرانسپورٹ بھوپتی راجو سرینواس ورما نے رکن پارلیمنٹ ورنگل کڈیم کوویا کی جانب سے اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے اس بات سے مطلع کیا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے 2800 الکٹرک بسوں کی خریدی کے لئے بجٹ کی تجویز کو مسترد کردیا گیاہے جو کہ وزیر اعظم ای۔ڈرائیو اسکیم کے تحت پیش کی گئی تھی ۔ مرکزی مملکتی وزیر نے اپنے جواب میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ PM e-Drive اسکیم کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے جو تعاون کیا جاتا ہے وہ چلانے کے اخراجات میں ادا کی جاتی ہے ۔ انہو ںنے بتایا کہ عوامی حمل و نقل کے لئے استعمال کی جانے والی بسوں کو الکٹرانک بسوں میں تبدیل کرنے کے سلسلہ میں حکومت نے جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کا مقصد ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے علاوہ ایندھن کو محفوظ کرنے کے اقدامات ہیں اسی لئے مرکزی حکومت کی جانب سے اس اسکیم کیلئے ریاستی حکومتوں سے تعاون کیا جا رہاہے اور مرکزی حکومت کنوورجنس انرجی سرویسیس لمیٹڈکے ذریعہ مسابقتی بولی لگاتے ہوئے کم سے کم قیمت میں الکٹرانک بسوں کی خریدی عمل میںلارہی ہے۔مرکزی حکومت نے ریاست تلنگانہ کی جانب سے پیش کی گئی 2800 الکٹرک بسوں کی خریدی کی تجویز کو مسترد کرنے کے معاملہ میں یہ باور کروایا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے بسوں کو چلانے کے اخراجات کے علاوہ گراس کاسٹ کنٹراکٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی کے سبب ان کی تجویز کو مسترد کیاگیا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت تلنگانہ نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں الکٹرک بس خدمات کو وسعت دیتے ہوئے ان میں اضافہ کے لئے سال 2023 میں ہی مرکزی حکومت کو 2800 الکٹرک بسوں کی خریداری کے لئے تعاون کی تجویز پیش کی تھی ۔3