ووٹ چوری کے الزام پر چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کی پریس کانفرنس
نئی دہلی ۔17؍اگست ( ایجنسیز ) اپوزیشن کے ’ووٹ چوری‘ کے الزامات کے درمیان الیکشن کمیشن نے اتوار 17 اگست کو ایک پریس کانفرنس کیا۔ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی پارٹیوں کے ساتھ یکساں سلوک کرتا ہے کیونکہ ہر پارٹی کا وجود کمیشن میں رجسٹریشن کے بعد ہوتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کمیشن کیلئے کوئی حکمراں جماعت یا اپوزیشن نہیں ہے، تمام پارٹیاں برابر ہیں۔ہر سیاسی پارٹی کا وجود الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن سے ہوتا ہے تو الیکشن کمیشن ان سیاسی پارٹیوں کے درمیان تفریق کیسے کر سکتا ہے؟ ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے تقریباً تمام سیاسی پارٹیاں ووٹر لسٹ میں پائی جانے والی خامیوں کو درست کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اسی مطالبہ کو پورا کرنے الیکشن کمیشن نے بہار سے ایک ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی کی شروعات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے آئین کے مطابق 18 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہر ہندوستانی شہری کیلئے ووٹر بننا اور ووٹ دینا ضروری۔گیانیش کمار نے اپوزیشن کے ذریعہ کئی ووٹرز کی تصویریں بغیر ان کی اجازت کے میڈیا کے سامنے پیش کی گئیں۔ ووٹر لسٹ میں جن کے نام ہوتے ہیں وہی لوگ اپنے امیدوار کو منتخب کرنے کیلئے ووٹ ڈالتے ہیں۔گیانیش کمار کے مطابق لوک سبھا الیکشن کے عمل میں ایک کروڑ سے بھی زائد ملازمین، 10 لاکھ سے زائد بوتھ لیول ایجنٹس، 20 لاکھ سے بھی زائد امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس انتخاب کیلئے کام کرتے ہیں۔ اتنے سارے لوگوں کے سامنے اتنے شفاف عمل میں کیا کوئی ووٹر ووٹ کی چوری کر سکتا ہے؟ کچھ ووٹرز کے ذریعہ 2 بار ووٹ دینے کے الزام عائد کیے گئے، ثبوت مانگنے پر کوئی جواب نہیں ملا۔ ایسے جھوٹے الزامات سے نہ تو الیکشن کمیشن ڈرتا ہے اور نہ ہی کوئی ووٹر ڈرتا ہے۔ جب الیکشن کمیشن کے کندھے پر بندوق رکھ کر ہندوستان کے ووٹرز کو نشانہ بنا کر سیاست کی جا رہی ہے۔ ایسے میں الیکشن کمیشن آج سب کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ ہم بے خوف ہوکر تمام غریب، امیر، بزرگ، خواتین اور نوجوان سمیت تمام طبقوں اور تمام مذاہب کے ووٹرس کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا تھا، کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹ چوری‘ جیسے الفاظ کا استعمال سراسر غلط، یہ آئین ہند کی توہین ہے۔
اندرون7 دن ثبوت دیں ورنہ ملک سے معافی مانگیں: الیکشن کمیشن
نئی دہلی، 17 اگست (یو این آئی) الیکشن کمیشن نے قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی سے کہا ہے کہ وہ کرناٹک سمیت مختلف ریاستوں کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر مبینہ گڑبڑی کے الزامات سے متعلق حلف نامہ کے ساتھ سات دنوں کے اندر ثبوت پیش کریں بصورت دیگر ملک سے معافی مانگیں۔چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہاکہ ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کا الزام سنگین ہے اور کمیشن حلف نامہ کے بغیر ایسے معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سات دنوں میں حلف نامہ دیں، ورنہ ملک سے معافی مانگیں۔ ورنہ یہ سمجھا جائے گا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔