الیکٹورل بانڈز دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ ‘ 8 تا 16 لاکھ کروڑ روپئے کا اُلٹ پھیر

   

ملک اور عوام کو بھگتنا پڑے گا ۔ پرشانت بھوشن ‘ انجلی بھردواج اور پروفیسر ہر گوپال کا اجلاس سے خطاب

حیدرآباد21 اپریل (سیاست نیوز) ماہرین الیکٹورل بانڈز اسکام کو ہندوستان کا ہی نہیںبلکہ کا دنیاکا سب سے بڑا گھوٹالہ کہتے ہیں۔ اس کی یہ وجہہ ہے کہ جن کمپنیوں کے خلاف ای ڈی‘ اور سی بی آئی کی چھاپہ ماری کی گئی اس کے فوری بعد ان ہی کمپنیوں نے الیکٹورل بانڈز کی شکل میں بی جے پی کو ہزاروں کروڑ کا چندہ دیا ۔ یہ بدعنوانی حقیقت میں دنیاکی سب سے بڑی بدعنوانی ہے۔تلنگانہ پیپلز جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارت جوڑو ابھیان کے زیراہتمام 2024 انتخابات :جمہوریت و آئین خطرے میں ‘الیکٹورل بانڈز اسکام‘ دستوری اداروں پر تسلط کا پردہ فاش سے خطاب میںممتاز قانون دان پرشانت بھوشن نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ پرشانت بھوشن نے کہاکہ حکومت کی مخالفت ہمارا حق ہے جو دستور میں دیا گیا ۔ اظہار خیال کی آزادی بنیادی حقوق میںشامل ہے مگر ملک کی صورتحال اس کی برعکس ہے۔ کیونکہ حکومت کے خلاف بولنے والے لوگ لگاتار گرفتار کئے جارہے ہیں ۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اکاونٹس منجمد کردئے گئے ۔جبکہ ملک کی ساری سیاسی جماعتوں کے جو اثاثہ اور پیسے ہیں اس سے چار گناہ زیادہ دولت بی جے پی کے پاس ہے ۔ اگر الیکٹورل بانڈز کی بات کرلیں تو 16000 کروڑ کے بانڈس خریدے گئے اس میں آدھا پیسہ بی جے پی کو مل گیا ۔ جو نصف بانڈز تھے وہ دیگر جماعتوں کو ملے ہیں ان جماعتوں کو ان پیسوں کے استعمال سے روکا جا رہا ہے۔پرشانت بھوشن نے کہاکہ اسکے علاوہ اپوزیشن لیڈران کو ای ڈی‘ او رانکم ٹیکس سے ہراسانی جاری ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ 25ایسے قائدین ہیں جن ‘ پر ای ڈی و آئی ٹی کے چھاپے پڑے ہیں۔ پرشانت بھوشن نے کہاکہ ان چھاپوں کے بعد یہ لیڈران بی جے پی میںشامل ہوگئے ‘ جس کے بعد 25میں سے 23لیڈران کے خلاف یا تو کیس ختم کردیاگیا یا پھر اس کیس کو برفدان کی نذر کردیا گیا ۔ انہوں نے پوچھا کہ ہزاروں کروڑ الیکٹورل بانڈز بی جے پی کو دینے والے کمپنیوں کے خلاف اچانک کارروائی ختم کردینے کا مطلب کیا ہے ؟ ۔ انہوں نے استفسار کیاکہ تحقیقاتی اداروں نے بی جے پی کو چندہ دلانے کیلئے تو ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی نہیں کی ؟ ۔ انہوںنے الزام لگایاکہ اگر بی جے پی کو 8 ہزار کروڑ کے الیکٹورل بانڈز ملے ہیں تو یہ حقیقت ہے کہ جن کمپنیوں نے یہ رقم دی ہے ‘ انہیں 8لاکھ کروڑکے کنٹراکٹس دئے گئے ہیں‘ یا پھر 8 لاکھ کروڑ کا سرکاری ٹیکس معاف کردیا گیا ۔ پرشانت بھوشن نے کہاکہ یہ اسکام محض 8 یا 16 ہزار کروڑ کا نہیں بلکہ 8 لاکھ کروڑ ‘ یا 16 لاکھ کروڑ کا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کا خمیازہ ملک اور اس کی عوام کو بھگتنا پڑیگا۔ انہوں نے کہاکہ الیکٹورل بانڈز کے نام پر ادوایات بنانے والی کمپنی سے بھی بی جے پی نے مبینہ رشوت لی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوویڈ میں گجرات کی ایک کمپنی سے فروخت کئے گئے انجکشن کا تذکرہ کیا۔ اور کہاکہ حکومت نے اس دوا کا خوب پروپگنڈہ کرایا ہزار کروڑکا فائدہ اس کمپنی کو حکومت نے پہنچایا۔اس سے لوگ مررہے تھے مگر رشوت لے کر اس دوا کو چلنے دیا اور لوگوں کو مرنے دیا۔ پرشانت بھوشن نے کہاکہ الیکٹورل بانڈز سے ہٹ کر نقد عطیات بھی سیاسی جماعتوں کوملے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اس میںبھی سب سے زیادہ عطیات بی جے پی کو حاصل ہوئے ہیں۔ پرشانت بھوشن نے کہا کہ اس کا اثر انتخابی مہم پر پڑیگا اور الیکشن میں یہی دولت لٹائی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کو مذاق بنادیا گیا ۔ جمہوریت کا تماشہ بنایاجارہا ہے ۔ انتخابات کو پیسے کا کھیل بنادیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم آنجہانی اندرگاندھی کے ایک الیکشن کی مثال پیش کی او رکہاکہ اندرا گاندھی کی انتخابی مہم میں ایک آئی اے ایس افیسر کو شہہ نشین کی تیاری میں شامل ہونے کی شکایت پر اس وقت کے الیکشن کمیشن نے اندرا گاندھی کو نااہل قراردیدیاتھا۔ مگر آج سرکاری عہدیداروں کو انتخابی مہم میںشامل دیکھنے کے بعد بھی الیکشن کمیشن کوئی کاروائی نہیں کررہا ہے۔آر ٹی آئی اور جمہوری حقوق جہدکار انجلی بھردواج نے کہا کہ آج قانون حق جانکاری کو اس قدر کمزور بنادیاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو بھی حق نہیں کہ کس نے کس پارٹی کو الیکٹورل بانڈز دئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ الکٹرول بانڈس اسکیم پر الیکشن کمیشن اور آرٹی آئی نے حکومت سے کہاکہ وہ اس طرح کی اسکیم سے گریز کریں۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ اس اسکیم کے بعد پھر ہمارا کیا رول رہے گا‘ کوئی بھی آئیگا اور کسی بھی جماعت کو چندہ دیگا اور ہمیں تو معلوم ہی نہیںپڑیگا۔انہوں نے کہاکہ ملک میں سیاسی جماعتیں پردے کے پیچھے سے چندہ لیتی ہے اور ان کیلئے کام کرتی ہیں جو انہیںچندہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکٹورل بانڈز پرسپریم کورٹ کا فیصلہ عوام کی بڑی کامیابی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نہ صرف الیکٹورل بانڈز کو بند کیابلکہ 12اپریل 2019سے جس نے الیکٹورل بانڈز خریدے اور کس کو چندہ دیا اس کی ساری تفصیلات عوام کے سامنے پیش کرنے کو یقینی بنایا ۔ انجلی بھردواج نے الیکٹورل بانڈز اسکیم کو تمام اسکامس کی ماں قراردیا ۔انجلی بھردواج نے بھی مختلف فارما کمپنیوں کا تذکرہ کیا اورکہاکہ ان کمپنیوں پر کاروائی کی ہدایت کے باوجود گجرات میں ان کمپنیوں پر کوئی کارروائی نہیںہوتی کیونکہ انہوں نے بی جے پی کو چندہ دیدیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو کمپنیاں نقصان میں چل رہی ہیں ۔ جن کا دیوالیہ نکل گیاہے وہ کمپنیاں بھی بی جے پی کو الیکٹورل بانڈز خرید کردیتی ہیں۔ انجلی نے پوچھا کہ یہ پیسے ان کے پاس کہا ںسے آئے ۔ انہوں نے کہاکہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ کمپنیاں نقصان میںتھیں تو پھر کیا الیکٹورل بانڈز کے ذریعہ منی لانڈرنگ تو نہیںہوئی ؟۔ محترمہ بھردواج نے کہاکہ حالات کشیدگی کا شکار ہورہے ہیں۔ ملک کہاں پر جارہا ہے اس کا کسی کو اندازہ نہیںہے ۔ جبراً وصولی کا کاروبار چل رہا ہے۔ دو موجودہ چیف منسٹران جیل میںہیں۔ جبکہ دہلی آبکاری اسکام کے کلیدی ملزم نے بی جے پی کو الیکٹورل بانڈز دئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شرت چندر ریڈی جو آبکاری اسکام میں ملزم تھے مئی 2023 میں ضمانت پر رہا کردیا گیا ۔ میڈیکل بنیاد پر انہیں ضمانت دی گئی اورضمانت کے بعد 50کروڑ کے الیکٹورل بانڈز خرید کر شرت چندرا ریڈی کی کمپنی اروبند فارما نے بی جے پی کو دئے ۔ انجلی نے پوچھا کہ اس سب کے باوجود شرت چندرا ریڈی کے بیان پر بھروسہ کیاجاسکتا ہے؟۔ان کے بیان پر ایک چیف منسٹر کو جیل میںبند رکھا جاسکتا ہے؟۔پروفیسر ہرا گوپال نے کلیدی خطبہ میںکہاکہ تلنگانہ انقلابی تحریکوں کامرکز ہے ۔ بہت انقلابات تلنگانہ نے دیکھے ہیں۔اور ملک بچانے ملک کے آئین کو بچانے جمہوریت کو بچانے جو تحریک تلنگانہ سے اٹھی ہے وہ ملک بھر میںپھیلے گی اور کامیاب ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کو بہترین ہندوستان دے کر جائیں جہا ں پر جمہوری اصولوں کی قدر ہو۔جمہوری اصولوں پر حکومتیں کام کریں اور اس کیلئے ہمیں منظم تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔۔