ابوظہبی : متحدہ عرب امارات میں دنیا کے نو ارب پتی رہائش پذیر ہیں جو عرب نہیں ہیں بلکہ مشرق وسطٰی کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ الامارات الیوم نے ’فوربس‘ میگزین کے مشرق وسطٰی ایڈیشن کے حوالے سے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم نو ارب پتیوں کی مجموعی دولت 35.6 ارب ڈالر ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے کوئی بھی عرب شہری نہیں لیکن یہ سب امارات میں سکونت پذیر ہیں اور مشرق وسطٰی کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔ فوربس کی رپورٹ میں 38 سالہ ارب پتی روسی شہری بافیل دوروف کا نام بھی شامل ہے۔ 2023 میں ان کی دولت کا تخمینہ 11.5 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ یہ مشرق وسطٰی میں مقیم سب سے کم عمر ارب پتی ہیں۔فوربس کے مطابق دوسرے ارب پتی 67 سالہ یوسف علی ہیں۔ ان کا تعلق ہندوستان کی ریاست کیرالا سے ہے۔ وہ انٹرنیشنل لولو گروپ کے سربراہ ہیں۔