ابوظہبی ،10 نومبر (ایجنسیز) متحدہ عرب امارات کے صدارتی مشیر برائے سفارتی امور ڈاکٹر انور قرقاش نے کہا ہے کہ امارات کے لیے غزہ میں مجوزہ بین الاقوامی سکیورٹی فورس میں شامل ہونا “غیر ممکن کے قریب” ہے، کیونکہ اس منصوبے کا فریم ورک ابھی تک واضح نہیں ہے۔ ابوظہبی اسٹریٹجک ڈیبیٹ سے خطاب کرتے ہوئے، جسے اسکائی نیوز عربیہ نے رپورٹ کیا، ڈاکٹر قرقاش نے کہا ہے کہ امارات کو اب تک کسی امن فورس کا واضح طریقہ کار نظر نہیں آیا۔ ایسی صورت میں اس فورس میں حصہ لینا مشکل ہے۔ رپورٹ کے مطابق مجوزہ کثیر القومی مشن میں غزہ میں مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا، عسکری ڈھانچے کا خاتمہ، قانون کی عمل داری قائم کرنا، مصر کی سرحد کی سکیورٹی اور انسانی راہداریوں و شہریوں کا تحفظ شامل ہیں۔ اسی فورم سے خطاب کرتے ہوئے، جسے اخبار الخلیج نے رپورٹ کیا ڈاکٹر قرقاش نے کہا کہ خطے میں استحکام کے لیے فوجی راستہ کوئی حل نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ امارات نے ہمیشہ سیاسی اور انسانی بنیادوں پر حل کی حمایت کی ہے اور غزہ امن منصوبے پر عالمی ردعمل کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے امریکہ کی سربراہی میں پیش کیے گئے غزہ امن اقدام پر عرب اور عالمی اتفاق رائے کو تاریخی موقع قرار دیا، جس کے ذریعے خطے کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کا آغاز ممکن ہے وہ مسائل جنہیں انتہاپسند عناصر برسوں سے استعمال کرتے آئے ہیں۔ ڈاکٹر قرقاش نے کہاگزشتہ سال میں نے خبردارکیا تھا کہ ہمارے خطے میں سیاسی فیصلوں کی انسانی قیمت بڑھ رہی ہے اور ہچکچاہٹ و تقسیم کا بوجھ عام لوگ اپنی جانوں سے چکاتے ہیں۔ خیال رہے کہ 22 اکتوبر کو خلیج ٹائمز نے قرقاش کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ فلسطینی زمین کا کوئی بھی انضمام امارات کے لیے نہ قابل قبول ہوگا۔