پٹنہ: بہار کی ایک سرکردہ مسلم تنظیم نے اعلان کیا کہ وہ وقف بل کی حمایت کے خلاف احتجاج میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی افطار کی دعوت کو ٹھکرا رہی ہے۔امارت شریعت جس کا دعویٰ ہے کہ پورے بہار، جھارکھنڈ اور اوڈیشہ میں اس کے پیروکار ہیں۔اس نے اتوار کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر ہونے والی افطار کے دعوت نامہ کے جواب میں خط کی ایک کاپی شیئر کی۔خط میں لکھا گیا ہے 23 مارچ کو سرکاری افطار میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ وقف بل کیلئے آپ کی حمایت کے پیش نظر لیا گیا ہے جس سے مسلمانوں کی معاشی اور تعلیمی پسماندگی کو مزید خراب کرنے کا خطرہ ہے۔آپ ایک سیکولر حکمرانی کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار میں آئے جس میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا لیکن بی جے پی کے ساتھ آپ کا اتحاد اور ایک ایسی قانون سازی کیلئے آپ کی حمایت جو غیر آئینی اور غیر منطقی ہے آپ کے بیان کردہ وعدوں کے خلاف ہے۔ چیف منسٹر کے ذریعہ منعقدہ افطار کو ٹوکنزم قرار دیتے ہوئے تنظیم نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے خدشات کے تئیں آپ کی حکومت کی بے حسی اس طرح کے رسمی اجتماعات کو بے معنی بناتی ہے۔کمار یا اس کی پارٹی جے ڈی (یو) کی طرف سے ترقی کے بارے میں فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔پارٹی مرکز کے ساتھ ساتھ ریاست میں بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں شریک ہے جہاں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔