امام حسین ؓ کی شہادت، اہل بیت اطہار کی قربانیاں امت کیلئے درس عظیم

,

   

عاشورہ پر شہر میں تاریخی بی بی کے علم کا جلوس، ماتم و نوحہ خوانی، جلسوں کا انعقاد

حیدرآباد۔11ستمبر(سیاست نیوز) سید الشہداء کی شہادت اور اہل بیت اطہار ؓ کی عظیم قربانیاں امت کے لئے سب سے اہم درس ہے‘ نواسۂ رسول ﷺ نے صدائے حق بلند کرتے ہوئے اپنی جان کو قربان کردیا اور یہی دراصل حقیقی پیام عاشورہ ہے۔ شہر حیدرآباد میں امت مسلمہ نے یوم عاشورہ کے موقع پرسید الشہداء حضرت امام حسین ؓ و دیگر شہداء کربلاسے اپنی الفت وارفتگی کا اظہار کیا گیا۔ یو م عاشورہ کے موقع پر شہر میں بی بی کا الاوہ دبیر پورہ سے تاریخی بی بی کے علم کا جلوس ہاتھی پر برآمد ہوا اور اس جلوس کے ہمراہ سینکڑوں ماتمی انجمنوں اور ہزاروں عزاداروں نے بدیدہ ٔ نم ماتم کا نذرانہ پیش کیا۔ اس کے علاوہ شہر کے مختلف مقامات پر مجالس یاد حسینؓ و جلسہ ہائے شہدائے کربلا منعقد کئے گئے ۔ تاریخی بی بی کے علم کے جلوس کے جلوس کے دوران مختلف شخصیات کی جانب سے بی بی کے علم کو ڈھٹی اور نذر پیش کی گئی ۔ جلوس کے دوران مختلف ماتمی گروہان و انجمنوں کی جانب سے نوحہ اور ماتم کے نذرانے پیش کئے گئے ۔ میر صابر علی زوار کی نگرانی میں انجمن معصومین کی جانب سے ماتم اور نوحہ گری کا نذرانہ پیش کیا گیا۔ اسی طرح میر مہدی علی پرویز انجمن پروانۂ شبیر ‘ سید علی حسین رضوی انجمن حیدریہ‘ سید حیدر عباس عابدی انجمن عون و محمد‘ نجف علی شوکت گروۂ شیدائے شبیر‘ گروۂ کاظمی‘ انجمن پروانۂ قاسم‘ گروۂ جعفری‘مولانا سید وحید الدین حیدر جعفری انجمن علوی‘ انجمن اشرف‘ انجمن ایرانیان دکن‘ گروۂ جعفری آغاعباسی‘ شیدائے علی اصغر‘ گروۂ ابوالفضل العباس کے علاوہ دیگر انجمنیں اور ماتمی گروہان بی بی کے علم کے ہمراہ موجود تھے۔ تاریخی بی بی کے علم کے ہاتھی پر مجاور علی الدین عارف کے علاوہ علمبردار قمر حسن رضوی موجود تھے۔ دبیر پورہ بی بی کے الاوہ سے علم مبارک کے برآمد ہونے سے قبل الاوہ بی بی میں مجلس عزاء بپا ہوئی ۔بی بی کے الاوہ سے شروع ہوا بی بی کے علم کا جلوس شیخ فیض کی کمان‘ اعتبار چوک‘ کوٹلہ عالیجاہ‘ سردار محل سے ہوتا ہوا چارمینار پہنچا۔ چارمینار سے بی بی کا علم کا جلوس گلزار حوض‘ پنجہ شاہ ولایت ‘ قدم رسول ؐ سے گذرتے ہوئے منڈی میر عالم پہنچااور منڈی میر عالم سے ہوتا ہوا

دارالشفاء ‘ کالی قبر‘ چادر گھاٹ پہنچ کر اختتام کو پہنچا۔ بی بی کے علم کے جلوس کیلئے محکمہ پولیس ‘ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ‘ محکمہ آبرسانی ‘ محکمہ برقی کے علاوہ دیگر محکمہ جات کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔پرانی حویلی کے قریب ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی ‘ ریاستی وزیر افزائش مویشیاں ٹی سرینواس یادو بابا فصیح الدین ڈپٹی مئیرجی ایچ ایم سی ‘ میر عنایت علی باقری سابق صدرنشین سٹ ون کے علاوہ دیگر تلنگانہ راشٹر سمیتی قائدین نے بی بی کے علم کو ڈھٹی پیش کی ۔ قدیم ٹریفک پولیس اسٹیشن دارالشفاء کے روبرو کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار‘ ڈی ایس چوہان اڈیشنل کمشنر ‘ اویناش موہنتی جوائنٹ کمشنر ڈٹیکٹیو ڈپارٹمنٹ و انچارج ڈی سی پی ساؤتھ زون نے بی بی کے علم کو نذر اور ڈھٹی پیش کی اس موقع پر ان کے ہمراہ دیگر عہدیدار موجود تھے۔ قدیم دفتر بلدیہ کے روبرو لوکیش کمار کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے بی بی کے علم کو نذر اور ڈھٹی پیش کی۔ ان کے ہمراہ ایڈیشنل کمشنران و زونل کمشنر ساؤتھ زون اور دیگر موجود تھے۔پرانی حویلی میں آصف جاہی خاندان کی جانب سے پرنس شہامت جاہ نے علم کو نذر اور ڈھٹی پیش کی ۔ بی بی کے علم کے اختتام کے بعدمیدان نینوا بالسیٹی کھیت میں مرکزی مجلس پرسہ و شام غریباں منعقد ہوئے اس مجلس سے مولانا حیدر زیدی قبلہ نے مصائب کربلا بیان کئے ۔اس کے علاوہ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کی مختلف خانقاہوں و بارگاہوں میں جلسہ ہائے شہدائے کربلا کے علاوہ اجتماعی دعائے عاشورہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جامع مسجد دارالشفاء میں مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ کی زیر نگرانی جلسہ ٔ شہدائے کربلا منعقد ہوا جبکہ طریقت منزل میں مولانا سید شاہ انوار اللہ حسینی افتخاری کی زیر نگرانی سالانہ قدیم مجلس یوم شہادت منعقد کی گئی ۔ خانقاہ شطاریہ دبیر پورہ میں مولانا سید شاہ قبول پاشاہ قادری شطاری کی زیر نگرانی اجتماعی دعائے عاشورہ کا اہتمام کیا گیا جہاں مولانا سید شاہ محمود پاشاہ قادری زرین کلاں نے دعائے عاشورہ پڑھائی۔ اس کے علاوہ شہر کے مختلف مقامات پر آثار شریف کی زیارت کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جہاں شہدائے کربلا کے موئے مبارک و دیگر تبرکات کی زیارت کا اہتمام کیا گیا تھا اور مجالس ذکر حسینؓ و شہدائے کربلا منعقد کی گئی۔خانقاہ حضرت بحرالعلوم محمد حسرت صدیقی ؒ واقع صدیق گلشن کے علاوہ شہر کی کئی خانقاہوں میں اجتماعی دعائے یوم عاشورہ کا اہتمام عمل میں لایاگیا۔