حیدرآباد۔22 ۔جولائی (راست) خطیب و امام مسجدتلنگانہ اسٹیٹ حج ھاؤز نام پلی مولانا حافظ محمد صابر پاشا ہ قادری نے نمازعیدالاضحی سے قبل اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بتلایاکہ قربانی دراصل اس تجدیدِ عہد کا نام ہے جس کی طرف قرآن مجید نے یوں ارشاد فرمایا کہ ایک بندہ مومن اللہ رب العزت کی بارگاہ میں یوں ملتمس ہوتا ہے:’’بے شک میری نماز اور میرا حج اور قربانی (سمیت سب بندگی) اور میری زندگی اور میری موت اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے‘‘۔(الانعام: 162)عید الاضحی دلوں میں ایثار اور تسلیم ورضا کے چراغ جلاتی رہے گی۔ جس ربّ نے ہمیں قربانی کا حکم دیا ہے وہ جانوروں کی نسل کی بقاء کا علم بھی رکھتا ہے اور اپنے بندوں کی فلاح و بہبود کو بھی خوب جانتا ہے۔ کسی کلمہ گو کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ قربانی کے حوالے سے اپنے محدود اور تاریک ذہن کے خیالات کو خدمت ِ خلق کے تناظر میں زیادہ نفع آفرین گمان کرے۔ہمیں یہ زیب نہیں دیتا کہ ہم یاد تو اس عظیم قربانی کی منائیں مگر عملی طور ایثار کے راستے پر نہ چلیں۔ ہمارا یہ طرز عمل نہیں ہونا چاہئے کہ گوشت تقسیم کرتے وقت ایثار کے جذبے کو نہ صرف فراموش کر دیں بلکہ اس کی دھجیاں اُڑا دیں۔ افسوس! ہم قربانی کے گوشت کو اللہ تعالی کی رضا کا ذریعہ بنانے کی بجائے سماجی رابطوں کا ذریعہ بنائے ہوتے ہیں اور اللہ تعالی کا یہ فرمان بھول جاتے ہیں:’’ہرگز نہ (تو) اللہ کو ان (قربانیوں) کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ ان کا خون مگر اسے تمہاری طرف سے تقویٰ پہنچتا ہے‘‘۔(الحج: 37)۔