حیدرآباد۔12جولائی(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کو شعبہ تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے سب سے پہلے شعبہ میں خدمات انجام دینے والے عملہ کے مسائل کو حل کرنے کے اقدامات کرنے چاہئے ۔محکمہ کالجیٹ ایجوکیشن کی جانب سے ریاست کے امدادی ڈگری کالجس میں خدمات انجام دینے والے عملہ کی خدمات کو حکومت میں ضم کرنے کی سفارش کے باوجود حکومت کی جانب سے معاملہ کو نظرانداز کرتے ہوئے امدادی کالجس کے تدریسی و غیر تدریسی عملہ کے مسائل کو لیت و لعل کا شکار بنایا جارہا ہے ۔ ریاست کے بیشترسرکاری ڈگری کالجس میں جہاں اب امدادی کالجس کے اساتذہ اور غیرتدریسی عملہ خدمات انجام دے رہا ہے ان کی خدمات کو سرکاری طور پر ضم کرنے کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب عملہ کے کسی فرد کے انتقال کی صورت میں ان کی جگہ فرد خاندان کو فراہم کی جانے والی ملازمت دینے سے محکمہ کی جانب سے انکار کیا جا رہاہے اور گذشتہ 5برسوں میں 28افراد فوت ہوئے ہیں جن کی متبادل یا تلافی کے طور پر فراہم کی جانے والی نوکری فراہم نہ کئے جانے کے سبب انہیں نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ ایڈیٹ کالجس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطابق تدریسی و غیر تدریسی عملہ کے سرکاری محکمہ میں انضمام کی صورت میں حکومت کے مالیہ پر کوئی منفی اثر نہیں ہوگا کیونکہ امدادی کالجس کے عملہ کی تنخواہیں ان کے متعلقہ کالجس کے ذریعہ ادا کی جاتی ہیں اور ان کے وظیفہ کے سلسلہ میں بھی واضح احکام موجود ہیں لیکن اب جبکہ امدادی کالجس کی تعداد میں بتدریج گراوٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے تو ایسی صورت میں حکومت کے محکمہ کالجیٹ ایجوکیشن کی جانب سے 170 تدریسی عملہ اور 280 غیر تدریسی عملہ یعنی جملہ 450 ملازمین کی خدمات کو ڈگری کالجس میں حاصل کیا جا رہاہے اور محکمہ کی جانب سے کی گئی سفارش کے مطابق ان ملازمین کی خدمات کو ضم کرنے میں حکومت کے لئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ان کے اس مطالبہ کو نظرانداز کیا جا رہاہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ کالجیٹ ایجوکیشن میں جملہ 4488 تدریسی عملہ کی منظورہ جائیدادیں ہیں جن میں 1378پرخدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ 3110 جائیدادیں مخلوعہ ہیں اسی طرح غیر تدریسی عملہ کی 1548جائیدادیں منظورہ ہیں جن میں 939جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ ان جائیدادوں پر تقررات سے قبل اگر ریاستی حکومت کی جانب سے امدادی کالجس کے جو ملازمین اب سرکاری ڈگری کالجس میں خدمات انجام دے رہے ہیں ان کی خدمات کو ضم کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو کئی خاندانوں کا فائدہ ہوسکتا ہے۔م