امداد باہمی اداروں میں سرکاری مداخلت کی مخالفت

   

آزادانہ انتخابات کا مطالبہ ، کودنڈا ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔3 ۔ فروری (سیاست نیوز) آل انڈیا کسان کانگریس نے امداد باہمی اداروں میں سرکاری مداخلت کی مخالفت کی ہے۔ کسان کانگریس نے امداد باہمی اداروں کے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ۔ نائب صدرنشین ایم کودنڈا ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ زرعی باہمی اداروں کے استحکام سے کسانوں کو مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم دور حکومت میں کوآپریٹیو شعبہ میں سرکاری مداخلت کے سبب کارکردگی متاثر ہوئی تھی ۔ وائی ایس آر دور حکومت میں سوامی نادھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کئی اصلاحات کی گئیں اور کوآپریٹیو ادارو ںکو مستحکم کیا گیا ۔ کانگریس حکومت نے زرعی کوآپریٹیو سوسائٹیز کے ذریعہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ۔ کودنڈا ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے کوآپریٹیو اداروں کو نظر انداز کردیا ہے ۔ وائی ایس آر دور حکومت میں کوآپریٹیو اداروں سے قرض حاصل کرنے پر حکومت نے قرض معافی کا اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو ادارے سیاسی مداخلت سے مستثنیٰ رہنے چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبہ کے اداروں کو 300 کروڑ روپئے کی ادائیگی باقی ہے۔ نبارڈ اور ریاستی حکومت کو کوآپریٹیو بینکس مستحکم کرنے پر توجہ دینی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کسان کانگریس کے قائد کوآپریٹیو اداروں کے انتخابات میں سرگرمی سے حصہ لیں گے اور کسانوں کی مدد کریں گے ۔ کسان کانگریس انتخابات کے سلسلہ میں چیف منسٹر کو مکتوب روانہ کرے گی ۔ مرکزی حکومت کی کرشی اڑان اسکیم سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ مرکزی بجٹ میں زرعی شعبہ کو نظر انداز کردیا گیا ۔ کسانوں کی پیداوار پر اقل ترین امدادی قیمت کو یقینی بنانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔