امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 33ویں دن میں داخل

   

حیدرآباد19جنوری(یواین آئی) ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 33ویں دن میں داخل ہوگیا ہے ۔امراوتی کے علاقوں مندڈم،تُلورو کے کسانوں نے آج مہادھرنادیا۔ویلگاپوڑی،کرشنیا پالم علاقوں کے کسانوں نے زنجیری بھوک ہڑتال کی جبکہ اُدنڈارایاپالم علاقہ میں خاتون کسانوں نے دارالحکومت کے طورپر امراوتی کی برقراری پر زور دیتے ہوئے پوجا کی۔کسانوں کی بڑی تعداد نے آج بھی احتجاجی پروگرام جاری رکھے ۔بعض کسانوں نے اس مسئلہ پر پدیاترا بھی کی۔ویلگاپوڑی کے کسانوں نے اس پدیاترا میں حصہ لیا۔خواتین نے سڑکوں پر پکوان کرتے ہوئے اسے راہگیروں کو کھلایا۔ان کسانوں نے حکومت کے رویہ پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ 33دنوں تک احتجاج کے باوجود حکومت نے اس پر اپنا کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔ ان کسانوں نے تین دارالحکومتوں کی وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی تجویز کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کی تجاویز سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے ۔