امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 8ویں دن بھی جاری

   

حیدرآباد 26دسمبر(یواین آئی) ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 8ویں دن بھی جاری ہے ۔ریاست کے دارالحکومت امراوتی کے مندادم کے قریب کسانوں کی جانب سے کئے گئے احتجاج کے سبب کشیدگی پھیل گئی۔ان احتجاجی کسانوں نے خیمہ لگانے کی کوشش کی جس کی اجازت پولیس نے نہیں دی۔اس موقع پر کسانوں اور پولیس کے درمیان کافی بحث وتکرار ہوگئی اور پولیس پربرہمی ظاہرکرتے ہوئے خواتین کی بڑی تعداد نے دھرنا شروع کردیا اور سکریٹریٹ جانے والے راستہ کو بند کردیا۔صورتحال کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس کی بھاری تعداد وہاں تعینات کردی گئی۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کررہے ہیں۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طورپر واپس لے ۔کسانوں نے واضح کیا کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہئے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔امراوتی کے حدود والے 29دیہاتوں کے عوام نے احتجاج کیا،ان کی حمایت بعض سیاسی جماعتوں کے لیڈران،عوامی نمائندوں اور عوامی تنظیموں نے کی۔ وجئے واڑہ میں بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے دھرنا دیاگیا۔ اضلاع کرشنا، گنٹور میں بھی احتجاجی پروگرام منعقد کئے گئے ۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کی تجاویز سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے ۔