حیدرآباد : اے پی کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ کسانوں نے 431ویں دن بھی اپنا احتجاج جاری رکھا جس میں کسانوں کی بڑی تعداد بشمول خواتین نے حصہ لیا۔ان احتجاجیوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔امراوتی کو انتظامی دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے کے مطالبہ اور وشاکھااسٹیل پلانٹ کی نجی کاری کے خلاف یہ احتجاج کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ آنے والے انتخابات میں کسان اور ریاست کے عوام جگن موہن ریڈی حکومت کو سبق سکھائیں گے ۔ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کا اس مسئلہ پر گٹھ جوڑ ہوگیا ہے ۔ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امراتی کے مسئلہ پر غور کرے جس نے متحدہ اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ کی حمایت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے ۔ انہوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کیلئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے ، 29ہزار کسانوں نے 33ہزار ایکڑ اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے ، وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوئے ۔